پشاور(صباح نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹرمحمد علی سیف نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے مسئلہ ختم نہیں ہوا بلکہ لامتناعی معاملات سر اٹھائیں گے، عدالتی فیصلے کوتسلیم کرتے ہیں، اس کے علاوہ دوسراراستہ نہیں رہا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔بیرسٹر سیف نے کہا کہ انصاف صرف ایک سیاسی جماعت کے لیے نہیں سب کے لیے ایک ہوناچاہیے، عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں 63 کا ذکرکیوں نہیں کیا،عدالت عظمیٰ سے چند میٹر کے مسافت پرسندھ ہائوس بھی ہے، سندھ ہائوس میں اراکین اسمبلی کی جو بولیاں لگتی ہیں اس کابھی نوٹس لینا چاہیے تھا۔ منہاج القران کے مسئلے پر بھی سوموٹو نوٹس لیا جاتا۔عدالتی فیصلے کو دل سے تسلیم نہیں کرتا لیکن اسے ماننامیری آئینی مجبوری ہے، شاید نیب زدہ شہبازشریف وزیراعظم بن جائیں گے، عدالت عظمیٰ کو شہباز شریف کی بدعنوانیوں کا نوٹس لینا چاہیے، اب ضمیرفروش بھی ایوان میں قانون سازی کریں گے، ایف آئی اے کے کیسز ختم ہوجائیں گے، ابھی پارٹی شروع ہو جائے گی ، اپوزیشن کا سر چکرانے لگے گا۔ان کا کہنا تھا کہ ایک منی لانڈرر پاکستان کا وزیراعظم اور اس کا بیٹا وزیراعلیٰ بن رہا ہے، اب پنجاب میں ڈالر ازم شروع ہو گا، بھٹو کا نواسہ اس شخص کے بیٹے کے ساتھ کھڑا ہے جس کا اس کے نانا کو پھانسی لگوانے میں ہاتھ تھا۔