بیجنگ: چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ بیجنگ 2022 اولمپک اور پیرالمپک سرمائی کھیل عظیم ایونٹس ہیں جن میں امن، دوستی، اتحاد اور تعاون شامل ہیں اور یہ دنیا کو متاثر کرتے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی نے جمعہ کو یہ بات بیجنگ 2022 اولمپک سرمائی کھیلوں اور بیجنگ 2022 پیرالمپک سرمائی کھیلوں میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کے اعزاز میں ایک تقریب میں کہی۔شی نے کہا کہ
بیجنگ کو اولمپک کے “پہلے دوہرے شہر” کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے اور شاندار کھیلوں نے عالمی برادری سے مثبت رائے حاصل کی ہے۔
انھوں نے کہا ہے کہ چین کی نوول کرونا وائرس سے متعلق اہداف پر مبنی اور موثر روک تھام اور کنٹرول کی کوششوں نے بیجنگ اولمپک اور پیرا لمپک سرمائی کھیلوں کی محفوظ اور بہتر میزبانی کو یقینی بنایا ہے۔کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی نے کہا کہ
پوری دنیا میں پھیلنے والے نوول کرونا وبائی مرض کے پس منظر میں ہم نے تمام شرکا کی صحت کو اولین ترجیح دی ہے،کرونا وائرس کو ملک میں دوبارہ داخل ہو کرایک نئی وبا کی صورت اختیار کرنے سے روکنے کی پالیسی پر عمل درآمد کیا اور روک تھام وکنٹرول کے اقدامات پر سختی سے عمل درآمد کیا ہے۔
کھیلوں کے دوران، بند حلقے کے انتظامات کے تحت صرف 0.45 فیصد اہلکاروں کے نوول کرونا وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے ۔ ان سب کا موثر علاج ہوا اور ان کی اچھی طرح دیکھ بھال کی گئی۔ شی نے واضح کیا کہ بیماری یا کیسز کی بڑی تعداد میں سامنے آنے کا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا اور شہروں میں نوول کرونا وائرس کی متحرک غیر موجودگی کو برقرار رکھا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین کی انسداد کرونا وائرس پالیسی ایک بار پھر امتحان سے گزری ہے، جس نے دنیا کے لیے وائرس سے نمٹنے اور بڑے بین الاقوامی تقریبات کی میزبانی کے لیے مفید تجربہ فراہم کیا ہے۔شی نے کہا کہ جیسا کہ کچھ غیر ملکی کھلاڑیوں نے کہا تھا کہ اگر عالمی وبا بارے ردعمل کے لیے سونے کا کوئی تمغہ ہوتا تو چین اس کا مستحق ہے۔