چین کی حیاتیاتی ہتھیاروں کی تحقیق اور استعمال کی سخت مخالفت

322

اقوام متحدہ: اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نائب مندوب ڈائی بْنگ نے کہا  ہیکہ دوسری جنگ عظیم کے دوران چین حیاتیاتی ہتھیاروں سے وسیع پیمانے پر متاثر ہوا تھا۔

چین ہمیشہ حیاتیاتی ہتھیاروں سمیت بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے تمام ہتھیاروں کی مکمل ممانعت اورمکمل تلفی کی وکالت کرتا ہیاور کسی بھی ملک کی طرف سے حیاتیاتی ہتھیاروں کی تحقیق و ترقی، زخیرے یا استعمال کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ جمعرات کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بائیو سیفٹی سے متعلق ایک اجلاس  میں  ڈائی بْنگ نے کیا۔انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں نے تاحال کیمیائی ہتھیار تلف نہیں کیے ہیں انہیں فی الفور اپنے ذخیرے کو تلف کرنا چاہیے۔ تمام فریقوں کو حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنونشن کے مقاصد اور اصولوں کی جامع پاسداری کرنی چاہیئے۔

  ڈائی بْنگ نے اس بات پر زور دیا کہ روس نے حال ہی میں امریکی حیاتیاتی عسکری سرگرمیوں سے متعلق بڑی تعداد میں دستاویزات جاری کی ہیں جس سے عالمی برادری میں شدید تشویش پیدا ہوئی ہے۔ ہم عالمی برادری کا خیرمقدم کرتے ہیں کہ وہ کنونشن اوراقوام متحدہ کے فریم ورک کے تحت روس کی افشا کردہ دستاویزات کا جائزہ لے اور منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انداز میں متعلقہ ممالک کی وضاحتیں سنے۔

متعلقہ ممالک کو ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرنا چاہیے، اپنی حیاتیاتی سرگرمیوں کی بروقت اور جامع انداز میں وضاحت کرنی چاہیے اور عالمی برادری کے شکوک کو دور کرنے کے لیے عالمی حیاتیاتی سرگرمیوں کی شفافیت کو مزید بہتر بنانا چاہیے۔