نیشنل سیکورٹی کمیٹی کی ہدایت پر امریکی سفارتکار کو بلاکر احتجاج کیا،شاہ محمود

313

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/ صباح نیوز) تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایک آزاد اور خود مختار ملک ہے‘ کسی ملک کو ہمارے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یہاں فیصلے ہمارے آئین، قانون اور عوامی امنگوں کے مطابق ہونے چاہئیں‘ پاکستان کی نیشنل سیکورٹی کمیٹی کہہ رہی ہے کہ بیرونی مداخلت نامناسب ہے چنانچہ ’’ڈی مارش‘‘ کیا جائے۔ نیشنل سیکورٹی کمیٹی کی ہدایت پر ہم نے دفتر خارجہ میں سفارت کار کو بلا کر ’’ڈی مارش‘‘ (احتجاج) کیا اور واشنگٹن میں بھی اپنے سفیر کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرایا۔سابق وزیر خارجہ نے کہاکہ ترک وزیر خارجہ نے مجھے فون کر کے کہا کہ وہ پاکستان میں صورتحال کو بغور دیکھ رہے ہیں‘ وہ پاکستان کی بہتری چاہتے ہیں، اسی طرح کے بیانات چین کی جانب سے بھی آئے، آج روس نے بھی واضح بیان دیا ہے، ملک ہیجانی کیفیت سے دوچار ہے، کل آپ نے دیکھا کہ اسٹاک مارکیٹ کریش کر گئی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ لاہور کے آواری ہوٹل میں ایم پی پیز کو بند کر کے رکھا گیا ہے، اگر وہ آپ کو ووٹ دینا چاہتے ہیں تو آپ کو ان پر اعتماد ہونا چاہیے ‘4/5ایم پی ایز تفریح کے لیے باہر جانا چاہ رہے تھے لیکن انہیں نہیں جانے دیا گیا، یہ حبس بے جا نہیں تو کیا ہے؟ آئین کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بتائیں کہ آئین میں کہاں درج ہے کہ لوگوں کے ضمیر خریدے جائیں‘ کیا پیسے کے بل بوتے پر وفاداریاں تبدیل کروانا، آئینی قدم ہے؟انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سامنے آج اس کیس کی سماعت ہے جس میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی کا بیٹا، اپنے باپ کے لیے ووٹ خرید رہا ہے اور اس سارے عمل کی وڈیو موجود ہے‘ بدقسمتی سے میڈیا میں بھی کچھ لوگ یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ کمیونی کیشن فیک ہے‘ بھارت پاکستان میں ایسی حکومت کا خواہاں ہے جو ان کے لیے نرم رویہ رکھتی ہو انہیں مفادات کا دفاع کرنے اور آزاد خارجہ پالیسی اپنانے والی حکومت کھٹکتی ہے۔