بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین نے امریکی عہدیداروں کے ویزے پر پابندی کا اعلان کردیا۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے رواں ماہ کے اوائل میں چینی حکام پر پابندی کا اعلان کیا تھا ۔ واشنگٹن کا کہنا ہے کہ چینی اہل کار نسل پرستی اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف کارروائیوں میں ملوث ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وینبن کا اپنے بیان میں کہناتھا کہ امریکی عہدے داروں نے چین کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کے بارے میںغلط خبریں پھیلا کر پروپیگنڈا کیا۔ امریکا نے انسانی حقوق کے مسائل کا بہانہ بناکر چین کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ ان اقدامات کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے اور یہ بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔چینی ترجمان نے کہا کہ چین کی خود مختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے لیے امریکی حکام پر ویزا پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ وانگ نے رواں ماہ کے شروع میں امریکا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ چینی حکام پر سے اپنی پابندیاں ہٹائے یا پھر جوابی اقدامات کا سامنا کرے۔ امریکا اور دیگر مغربی ممالک بیجنگ پر الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ چین کے مغربی صوبے سنکیانگ میں مسلم ایغور اقلیت کے خلاف نسل کشی کررہا ہے۔