اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے3 اپریل کو فول پروف سیکورٹی دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ کو خط لکھ دیا۔ خط کی کاپی چیف کمشنر اسلام آباد، ڈپٹی کمشنر اور آئی جی اسلام آباد کو بھی بھجوائی گئی ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ تمام ارکان قومی اسمبلی کو تحفظ فراہم کرنا آپ کی آئینی اور قانونی ذمے داری ہے‘ خط میں وزیراعظم کی جانب سے اسمبلی کے باہر ایک لاکھ حامیوں کو اکٹھا کرنے کے بیان کا بھی حوالہ دیا گیا۔ شہباز شریف نے مطالبہ کیا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے ووٹ کا حق استعمال کرنے کے لیے آنے والے ارکان قومی اسمبلی کی سیکورٹی کو یقینی بنایا جائے‘ ریڈ زون میں عوامی اجتماع دفعہ 144 اور عدالت عظمیٰ کو اٹارنی جنرل کی جانب سے کرائی گئی یقین دہانی کی خلاف ورزی ہوگا‘ ایسا عوامی اجتماع دیگر جماعتوں کو اپنے حامیوں کو اکٹھا کرنے کے حوالے سے اشتعال دلائے گا‘ مختلف سیاسی جماعتوں کے اجتماعات سے ٹکرائو اور خونریزی کا خدشہ ہوگا‘ اگر کوئی حادثہ ہوا تواس کی ذمے دار اسلام آباد انتظامیہ ہو گی۔ علاوہ ازیں اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران خان دھمکی آمیز خط ملنے پر 3 ہفتے خاموش کیوں رہے اور فوری شور کیوں نہیں کیا؟ مذہبی کارڈ کھیل کر قوم کو دھوکا دینا چاہتے ہیں‘یہ یورپ کے خلاف باتیں کر کے پاکستان کی روٹی کو سکیڑنا چاہتے ہیں‘ عمران خان نے دنیا اور دوست ممالک سے تعلقات کا بیڑہ غرق کر دیا‘ چین، سعودی عرب اور دیگر ممالک سے ہمارے بہترین تعلقات ہیں لیکن انہوں نے سعودی عرب اور سی پیک کے خلاف باتیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کا بیانیہ دم توڑچکا، آج تک جتنے بھی میگا اسکینڈل عمران نیازی کی ناک کے نیچے ہوئے ایک ریفرنس نیب کونہیں بھیجا گیا۔ن لیگ کے صدر شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے دوران انہیں لندن سے اپنے بڑے بھائی نواز شریف کی ٹیلی فون کال موصول ہوئی‘ نواز شریف نے شہباز شریف سے پنجاب کی صورتحال اور وزارت اعلیٰ کے امیدوار سے متعلق بات کی۔ پارٹی وفد سے گفتگو کے دورانشہباز شریف نے کہا کہ سلیکٹیڈ وزیراعظم عمران نیازی پاکستانی سیاست کے بال ٹھاکرے ہیں جو عوام کو اکسا کر انارکی پھیلانے کی کوشش میں مصروف عمل ہیں ‘نالائق کپتان اور ٹولے کا جانا اٹل ہے‘ جلد ترقیاتی منصوبوں کا عوام کو تحفہ دیں گے‘ عمران احمد نیازی کے جاتے ہی سارے پرندے اڑن چھو ہو جائیں گے‘ وزیراعلی پنجاب بھی متحدہ اپوزیشن کی مشاورت سے ہو گا۔