عمران نیازی کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے، شہباز شریف کا مطالبہ

439

 اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان کو ملک کے لئے سکیورٹی رسک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عمران نیازی اقتدار بچانے کے لئے پاکستان کو نشانے پر لے آئے ہیں، ان کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے۔

وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ خطاب ختم ہوگیا ہو تو 172 ارکان پورے کریں، آپ کی کرپشن، نالائقی اور نااہلی نے ملک کو معاشی، سماجی، خارجہ تباہی سے دوچار کیا، عمران نیازی کی تقاریر پر پابندی لگائی جائے، وہ ملک کے سفارتی تعلقات تباہ کرنے کے درپے ہیں۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئر پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ آج کے خطاب تک عوام اور پارلیمنٹ کو خط نہیں دکھایا گیا، صرف مندرجات بتائے جا رہے ہیں، خط نہ دکھانے کا مطلب ہے کہ کوئی خط نہیں، عمران نیازی ہمیشہ کی طرح اب ایک نیا جھوٹ بول رہے ہیں، کرپشن، ریاست مدینہ کے بیانیوں کے بعد اب سازشی خط کا بیانیہ لائے ہیں، عوام انہیں اور ان کے ہر جھوٹ کو مسترد کر چکے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر کا کہنا تھا کہ دوگھنٹے جلسے میں اور ایک گھنٹہ قوم سے خطاب میں جس خط کا ذکر کیا، وہ خط ہے ہی نہیں، ایک سفارتی کیبل کو سازش کا رنگ دے کر پیش کیا جارہا ہے۔مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر ردعمل دیا اور لکھا کہ یہ ہر روز ثابت کرتا ہے کہ یہ اس کرسی کے قابل نہیں تھا۔دوسری جانب اسلام آباد میں پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماں خواجہ آصف، شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب پر سخت تنقید کی۔

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب کے دوران بیرونی سازش کا الزام لگاتے ہوئے امریکا کا نام لیا ہے۔انہوں نے کہا اگر امریکا ہمیں تنگ کرنا چاہیے، اگر امریکا ہمارے لیے مشکلات پیدا کرنا چاہے تو ہمیں بیرونی قرضے اور امداد ملنا بند ہوجائے، یہ اانٹر نیشنل مانیٹری فنڈز (آئی ایف ایم )اور عالمی بینک کے قرضے ہمیں نہ ملیں اور ہمیں اف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے بلیک لسٹ میں ڈالا جاسکتا تھا، جی ایس پی پلس درجہ ہم سے واپس لیا جا سکتا تھا۔

 خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ تمام سہولیات ہمیں میسر ہیں جن کے باعث ملک کا نظام چل رہا ہے، ہم اپنے مقامی تمام وسائل کو استعمال کرچکے، جب یہ تمام بیرونی اور امریکی سہولیات ہمیں دستیاب ہیں تو اسکا مطلب ہے کہ امریکا ہمارے خلاف نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ان تمام سہولیات کے ہوتے ہوئے امریکی دشمنی کی کوئی اور شہادت نہیں ملتی سوائے اس کے جو عمران خان ایک مراسلے کی صورت میں لہرا رہے ہیں اور یہ مراسلہ ہمارے اپنے سفیر کا لکھا ہوا ہے اور یہ ایک معمول کی کارروائی ہے، لیکن اس حکومت کی جانب سے اس مراسلے کو ایک سیاسی ایشو بنایا جا رہا ہے۔