کراچی ہاکی ایسوسی ایشن پاکستان کا مستقبل ہے، اسٹیفن بلوشر

396

کراچی( اسٹاف رپورٹر) جرمنی سے تعلق رکھنے والے دنیائے ہاکی کے عظیم کھلاڑی دو بار کے سلور میڈلسٹ اولمپیئن اسٹیفن بلاکر (بلوشر) نے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کی دعوت پر اہلیہ کے ساتھ کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس گلشن اقبال کا دورہ کیا۔ اسٹیفن بلوشر کے ایچ اے پہنچے تو پاکستان ہاکی فیڈریشن کے کوآرڈینیٹر و سیکریٹری کے ایچ اے حیدر حسین، اولمپیئنز ناصر علی، حنیف خان، وسیم فیروز، ایاز محمود اور کے ایچ اے کے چیئرمین گلفراز احمد خان نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر کے ایچ اے کے سینئر نائب صدر ڈاکٹر ایس ماجد، انٹرنیشنل ہاکی کمنٹیٹر ریاض الدین، کے ایچ اے ایگزیکٹو کمیٹی کے ارکان مصطفی جمیل سمیت دیگر بھی موجود تھے، عظیم جرمن ہاکی پلیئر نے کے ایچ اے میں جاری بلدیہ چیمپئنز ٹرافی ہاکی لیگ کے ربانی ہاکی کلب اور پاکستان ایچ سی کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے سمی فائنل کے دوران کھلاڑیوں کی صلاحیتوں کا مشاہدہ کیا اور انہیں ہاکی کے حوالے سے ٹپس دیں، اسٹیفن بلوشر اپنے ہم عصر پاکستانی اولمپیئن کے ساتھ گھل مل گئے۔ اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے سسٹم پر اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے ایچ اے کا سسٹم بہت شاندار ہے۔ پاکستان ہاکی کا مستقبل تاریخی اہمیت کا حامل ہے تاہم اب میں کہہ سکتا ہوں کہ پاکستان ہاکی کا مستقبل بھی روشن ہے، اسٹیفن بلوشر نے کے ایچ اے اسپورٹس کمپلیکس کا دورہ کرنے اور ہم عصر ساتھیوں سے ملاقات کا انتظام کرنے پر کے ایچ اے کے سیکریٹری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا حیدر حسین ایک زبردست شخصیت کے مالک ہیں ان کا سنیئرز کا احترام کرنا اور اولمپیئنز کو ساتھ لیکر چلنا قابل ستائش ہے، کھلاڑیوں کی تربیت کے لئے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے ساتھ لانگ ٹرم منصوبہ بندی کرنے کی خواہش ہے ۔ اسٹیفن بلوشر نے کہا کہ پاکستانی کھلاڑیوں میں یہ بتانا کون کتنا شاندار ہے ایک مشکل سوال ہے۔ حنیف خان، ناصر علی، وسیم فیروز، سمیع اللہ، اصلاح الدین ہو یا ایاز محمود سب شاندار ہیں تاہم اولمپیئن منظور جونیئر اور شہباز سینئر بہت زیادہ خطرناک کھلاڑی تھے، ان کے ساتھ گزارے گئے وقت اور کھیلے گئے میچوں کی خوشگوار یادیں آج بھی تازہ ہیں۔