دادو: تاجر پر ایس ایچ او کا تشدد،رہائی کیلیے رشوت مانگتا رہا

448

دادو (نمائندہ جسارت)دادو کے معروف کاروباری شخصیت حاجی علی سیال نے اپنے بھائی الطاف سیال اور شاھنواز پنھور، یونس پنھور نے پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ اتوار کی رات اپنے حق باہو سروس اسٹیشن سے گھر جا رہا تھا مچھلی موری پولیس پکٹ کے مقام اے سیکشن ایس ایچ او اشفاق منگی اے ایس آئی حضور بخش ہنگورو، اہلکار علی خان شاھانی اور دیگر بلاجواز گرفتار کرکے تھانے لے لائے جہاں ہاتھ اور آنکھیں باندھ کر نامعلوم منتقل کرکے سخت تشدد کا نشانہ بنایا اور ایس ایچ او اشفاق منگی ڈیڑھ لاکھ روپے رشوت مانگتا رہا انکار پر ہاف فرائی اور فل فرائی کی دھمکیاں بھی دیتے رہے۔ پولیس سے بار بار پوچھتا رہا کہ میرا قصور کیا ہے لیکن پولیس نے کچھ نہیں بتایا۔ انہوں نے کہاکہ میں شوگر کا مریض ہوں پولیس کے سخت تشدد کے بعد میری طبیعت خراب ہوئی تو پولیس صبح 5 بجے مجھے سول اسپتال لے گئی پھر میرے بھائی الطاف کو پولیس نے کہا آپ پیسے لے کر آؤ معاملے کو حل کرتے ہیں، ایس ایچ او نے 50 ہزار روپے رشوت لے کر مجھے آزاد کردیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے رشوت طلبی کی میرے پاس ریکارڈنگ موجود ہے میں شریف شہری اور کاروباری شخص ہوں مجھے بلاجواز گرفتار کرکے سخت تشدد کرکے تذلیل کا نشانہ بنایا گیا ہے ایس ایس پی دادو عرفان سموں معاملے کا نوٹس لے کر پولیس کی وردی کا غلط استعمال کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرکے انصاف فراہم کریں۔