کراچی (اسٹاف رپورٹر ) پاکستان میں پلاسٹک مصنوعات کی کوالٹی پروڈکشن میں چین کو پیچھے چھوڑ دیا ہے لہذا گورنمنٹ کو اس انڈسٹری کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ مزید بہتر ہو سکے۔ان خیالات کا اظہار پاک پلازایکسپو 2022 کے منتظمین نے نمائش کی اختتامی تقریب میں کیا جس میں 200 سے مقامی اور بین ا لاقوامی کمپنیز نے حصہ لیا۔صدر فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری عرفان اقبال شیخ نے اس موقع پر حکومت سے اپیل کی کہ صنعتکاروں اور بزنس کمیونٹی کو بیرون دنیا سے ایکسپورٹ و امپورٹ میں سہولیات فراہم کرے تاکہ ملک میں صنعت و تجارت کو مزید فروغ حاصل ہو۔پی پی ایم اے کے سر پرست اعلیٰ زکریا عثمان نے کہا کہ ملک کی ترقی و خوشحالی میں پلاسٹک صنعت کا اہم کردار ہے۔حکومت کو بھی پلاسٹک انڈسٹری کے فروغ میں اپنا رول ادا کرنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ پلاسٹک مصنوعات و مشینری کی بین الاقوامی تجارتی نمائش پاکستان کا نام روشن کرنے اور صنعت کے استحکام کے لیے کی گئی ہے۔ایونٹ 360ڈیزائن اینڈ منیجمنٹ کی منیجنگ ڈائریکٹر مسز حرا سلیم نے کہا کہ پلاسٹک کی بین الاقوامی تجارتی کامیاب نمائش نے ثابت کر دیا کہ کراچی نہ صرف پر امن شہر ہے بلکہ صنعت و تجارت کا اہم ترین مرکز بھی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ عوام کی بڑی تعداد میں آنااور خصوصاً خواتین اور بچوں میں دلچسپی و بھر پورخریداری نمائش کی بڑی کامیابی کی دلیل ہے۔اس موقع پر صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری محمد ادریس، ایرانی کمرشل اتاشی حسین ایمینی، چیئرمین پی پی ایم اے اخلاق احمد، ڈائریکٹر پروجیکٹ احسن امین، ڈائریکٹر آپریشن ایس ایم سجاد اور سینئر وائس چیئرمین اینڈ کنوینئر ایگزی بیوشن کمیٹی پی پی ایم اے سید زاہد احمد بھی موجود تھے۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائیریکٹر ٹیڈاپ ڈاکٹر شمائلہ نے کہا کہ پلاسٹک انڈسٹریز کی شکایات کو دور کریں گے اور سہولیات بھی فراہم کریں گے۔ بعد ازاں بین الاقوامی تجارتی نمائش میں عوام کی بڑی تعداد جن میں خواتین و بچے بھی شامل ہیں پلاسٹک مصنوعات کی خریداری میں گہری دلچسپی لی۔ نمائش 26مارچ اور 27مارچ تک جاری رہی۔