خیبر پختونخوا کے عوام جماعت اسلامی کے امیدواروں کو ووٹ دیں،سراج الحق

410

دیر/ لاہور(نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے خیبر پختونخوا کے عوام سے اپیل کی ہے کہ کل 31مارچ کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدواروں پر اعتماد کریں اور ترازو کے نشان پر مہر لگائیں ، ہمیں جب بھی موقع ملا عوامی خدمت کی مثالیں قائم کیں۔ قوم کو اپنے حقوق کے لیے کھڑا ہونا ہوگا۔ جاگیرداروں اور وڈیروں کو آنے والی نسلوں کا مستقبل نہیں سونپ سکتے۔خیبرپختونخوا کے عوام کل 31 مارچ کو جعلی تبدیلی کو مسترد کرنے کے لیے تیار ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں سرپرائز دیں گے۔ قوم مفادات کی سیاست کا کھیل دیکھ رہی ہے، تمام بڑے کھلاڑی ایکسپوز ہوچکے۔ ایک ماہ سے جاری سیاسی محاذ آرائی میں سارا نقصان ملک اور قوم کا ہوا۔ سیاستدانوں کو پہلے بھی کہا اب بھی مشورہ دے رہا ہوں ملک کو مزید انتشار کی جانب نہ دھکیلیں۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے ستائے عوام حکمران اشرافیہ کے ہتھکنڈوں سے تنگ آچکے ہیں۔ 7 دہائیوں سے جاری اس کھیل کو بند کرنا پڑے گا۔ ملک مزید تنزلی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہورہی ہے۔ عہدوں اور مراعات کا کھیل دھڑلے سے جاری ہے۔ اسلام آباد کے بعد پنجاب بھی میدان جنگ بن گیا۔ ملک آئین و قانونی کی بالادستی اور نظریاتی سیاست کے فروغ سے ہی آگے بڑھے گا، بدقسمتی سے پاکستان میں دونوں ہی ناپید ہو چکے۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا، اسلام ہی اس کی ترقی و خوشحالی کا راستہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جندول دیرپائن میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خیبر پختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے دوسرے مرحلے کی پولنگ کل 31 مارچ کو ہوگی۔ امیرجماعت نے اس سلسلے میں گزشتہ چند دنوں میں ملاکنڈ ڈویژن سمیت مختلف علاقوں میں بھرپور عوامی جلسوں اور انتخابی ریلیوں سے خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں سرکاری پارٹی حکومتی مشینری کا استعمال کرکے دھڑلے سے الیکشن قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہے۔ الیکشن کمیشن بے ضابطگیوں کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں صاف و شفاف انتخابات کی بات کرتی ہے۔ ہم نے انتخابی اصلاحات کا مکمل ڈرافٹ سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمیشن کے ساتھ شیئر کیا ہے۔ موجودہ سیاسی محاذ آرائی کے خاتمے کا واحد حل بھی شفاف انتخابات ہیں۔ دونوں اطراف کو مشورہ دیا ہے کہ اس پر راضی ہوجائیں۔ 22کروڑ عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا اختیار دیا جائے۔ عوام ہی اصل اسٹیک ہولڈر ہیں، ان کو مزید سائڈ لائن نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ قومی حکومت کاآئیڈیا بھی کامیاب نہیں ہوسکتا۔ ملک کو عوام کی جانب سے دی گئی عوامی حکومت درکار ہے۔ امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان کو برسہا برس سے حقیقی قیادت اور حقیقی منزل اسلام سے ایک سازش کے تحت دور رکھا جارہا ہے۔ انگریزوں کے وفادار چہرے اور پارٹیاں بدل بدل کر عوام کی گردنوں پر سوار ہیں۔ وسائل سے مالامال 22 کروڑ عوام کے ایٹمی پاکستان میں سوائے غربت اور بیروزگاری کے اور کچھ نہیں۔ پی ٹی آئی کے4سال میں اسٹیٹس کو کو مزید تقویت ملی، مافیاز نے راج کیا اور مہنگائی کے ریکارڈ قائم ہوئے۔ ملک قرضوں کی دلدل میں دھنس چکا ہے۔ معیشت کی مضبوطی کے لیے سود سے پاک اسلامی نظام معیشت چاہیے۔ ترقی و خوشحالی کا راستہ قرآن وسنت پر نظام کو چلانے پر ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام کی بات کرتی ہے۔ ہماری تمام تر جدوجہد کا مقصد پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے لیے ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے ہمیشہ صاف ستھری سیاست کی ہے۔ ہمارا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے۔ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مفادات، عہدوں اور مراعات کے کھیل سے ہٹ کر عوام کے حقوق کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔