حکومت سے آج بھی کہتا ہوں سندھ میں گورنرراج لگادے،شیخ رشید

229

اسلام آباد(اے پی پی)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حکومت سے آج بھی کہتا ہوں سندھ میں گورنر راج لگادے ،سیاسی صورتحال 72 گھنٹے میں واضح ہوجائے گی،لوگوں کو ضمیر فروش عوامی نمائندوں کا بائیکاٹ کرنا چاہیے،اپوزیشن کے جلسے میں لوگ جے یو آئی کے ہوں گے اور اداکار (ن) لیگ کے آئیں گے، رواں ماہ میں عدم اعتماد کا فیصلہ ہوجائے گا اور72گھنٹے میں سب واضح ہوجائے گا، وزیر اعظم عمران خان ایک آزاد خارجہ پالیسی کی بنیاد رکھ رہے ہیں ، ہم وزیر اعظم عمران خان کیساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہیں،گزشتہ اتوار کووزیر اعظم نے ایک بڑے جلسے کے ذریعے عوام میں اپنی مقبولیت کا ثبوت دیا،آئندہ انتخابات لڑنے کافیصلہ ابھی نہیں کیا۔ پیر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ جمعیت علما اسلام (ف)کے پاس آج کے جلسے اور دھرنے کی اجازت نہیں ہے، ان کا این او سی ختم ہو چکا ہے، مسلم لیگ کو آج کے جلسے کی اجازت ہے،ہمیں نہیں پتا (ن)لیگ نے کدھر سے آنا ہے،انہوں نے ابھی تک ہمیں کچھ نہیں بتایا،(ن)لیگ کے جلسے میری توقع سے زیادہ کمزور ہیں، ان کے پاس اپنے لوگ نہیں، یہ لوگ مولویوں سے خطاب کرنے آرہے ہیں،مولانا فضل الرحمن کے مدرسوں میں چھٹیاں ہیں، آج (ن) لیگ کوجلسہ کرنے کی اجازت ہے دھرنے کی نہیں، میں تصادم نہیں چاہتا، جے یو آئی کا جلسہ ختم ہوگیا ہے، وہ آج بغیر اجازت بیٹھی ہے ۔شیخ رشید کا کہنا تھا کہ30،31مارچ تک آر یا پار ہو جائے گا اور عدم اعتماد کا فیصلہ آجائے گا،72گھنٹے اہم ہیں،وزیر اعظم عمران خان آخری گیند تک کھیلیں گے،ایک گھنٹہ پہلے تک صورتحال بدل سکتی ہے کیونکہ172 بندے اپوزیشن نے لانے ہیں،اس دوران جہاں فیصلے ہونے ہیں ہو جائیں گے،ابھی جلسہ جلسہ ہے ، کھیل کل سے شروع ہوگا،میں عمران خان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا ہوں،امید ہے وزیراعظم سرخرو ہوجائیں گے۔ہارس ٹریڈنگ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوام ان منتخب نمائندوں کا بائیکاٹ کریں جو اپنا ضمیر بیچ رہے ہیں، ان کا یہ عمل ملک کی سیاست اور جمہوریت کو نقصان پہنچا رہا ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں بھٹو خاندان کی سیاست نہیں ہے، اب زرداری کی سیاست چل رہی ہے، آصف زرداری شاطر اور پلانر سیاستدان ہیں، خرید و فروخت میں لگے ہیں، یہ گینگ آف تھری ہے جو ایک دوسرے کے ساتھ نہیں تھے، آصف زرداری نوابشاہ میں کونسلر نہیں بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر راج کی تجویز دی آج بھی کہہ رہا ہوں گورنر راج لگا دو کیونکہ جمہوریت میں لوگ بک رہے ہیں، کمزور جمہوریت بھی ملک کے مفاد میں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ صرف پاکستان کے ساتھ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں آئندہ انتخابات لڑوں یا نہ لڑوں ابھی فیصلہ نہیں کیا۔