مینگورہ/لاہور( نمائندگان جسارت) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں قومی حکومت کے بجائے عوامی حکومت کی ضرورت ہے جو صرف نئے شفاف انتخابات کے نتیجے میں بن سکتی ہے۔ قومی حکومت کا فارمولا وہ معجون ہے جو اکسیر نہیں ہو گا، ملک میں انتشار پھیلے گا، عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ 22کروڑ عوام ملک کے حقیقی وارث ہیں، انھیں اپنے نمائندے چننے کا حق دیا جائے۔ سیاست دانوں کو کہتا ہوں کہ قوم کو مزید انتشار کا شکار نہ کریں۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کو مشورہ دیا ہے کہ نئے انتخابات کی جانب جائیں۔ اپوزیشن رہنمائوں کو بتا دیا کہ ہم ان کا حصہ نہیں، پی ٹی آئی کو بھی کہا ہے کہ جماعت اسلامی آپ کے ساتھ نہیں۔ آزمائے ہوئے مسترد لوگوں کے ساتھ نہیں چل سکتے،ہمارا مقابلہ گالم گلوچ بریگیڈ سے ہے۔ جماعت اسلامی عوام کے حقوق کے لیے سیاست کر رہی ہے، ہم اسلامی فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اسلام آباد میں حکومتی خرچے پر اتوار کو مایوسی کی شام منائی گئی۔ تکبر اور غرور ہار گئے،وزیراعظم میں سیاسی سوجھ بوجھ ہے تو 31 مارچ سے پہلے استعفا دے کر گھر چلے جائیں۔ وقت آگیا ہے کہ وزیراعظم بھی کہنے والے ہیں کہ مجھے کیوں نکالا۔ پی ٹی آئی ناکامیوں اور نامرادیوں کی داستان ہے، حکومتی پارٹی نے ملک کو مزید اندھیروں میں دھکیلا۔ قوم حکمرانوں کے لیے جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں کر رہی ہے۔ اسلام آباد میں دن کو دنگل کھیلنے والے رات کو اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ حکمران اشرافیہ برسہابرس سے قوم کو بے وقوف بنا رہا ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ ظالموں سے جان چھڑائی جائے اور اسلامی فلاحی پاکستان کی بنیاد رکھی جائے۔ قوم سے کہتا ہوں کہ جماعت اسلامی کو خدمت کا موقع دے۔ ہمارا عزم ہے کہ ملک کو کرپشن اور بددیانتی سے پاک کریں گے۔ پاکستان میں قرآن و سنت کا نظام رائج کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مینگورہ سوات میں تحصیل میئر کے امیدوار محمد امین کی انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔سراج الحق نے کہا کہ موجودہ حکمران بزدل اور بے ہمت ہیں، ان لوگوں نے کشمیر کو پلیٹ میں رکھ کر بھارت کے حوالے کیا۔ ملک پر حملہ کرنے والے ابھی نندن کو بزدل حکمران 48گھنٹے بھی پاکستان میں نہ رکھ سکے۔ ہم نے اس وقت وزیراعظم کو مشورہ دیا تھا کہ بھارتی پائلٹ کے بدلے کشمیری رہنمائوں کی جیلوں سے رہائی کی بات کریں۔ ابھی نندن کے رہا کرنے پر مودی نے نعرے لگائے کہ پاکستان میں اتنی جرأت نہیں کہ ہمارے پائلٹ کو قید میں رکھ سکے۔ ملک پر مسلط حکمرانوں نے ہمیشہ قوم کے وقار اور عزت کا سودا کیا۔ ملک کو آئی ایم ایف کے ہاتھوں گروی رکھنے والوں کو قوم کو حساب دینا پڑے گا۔ موجودہ حکمرانوں نے خود اعتراف کیا کہ ملکی فیصلے امریکا کے دبائو پر ہوتے ہیں۔ امیر جماعت نے کہا کہ موجودہ حکومت کے دور میں مافیاز نے عوام کی جیبوں پر 880ارب روپے کا ڈاکا ڈالا اور وزیراعظم قوم کو انڈے اور مرغیاں پالنے کے مشورے دیتے رہے۔ پی ٹی آئی نے احتساب کا نعرہ لگا کر قوم سے فراڈ کیا۔ اللہ تعالیٰ نے ہمیں موقع دیا تو مافیاز سے لوٹی ہوئی دولت واپس لیں گے اور ملک میں کڑے احتساب کا نظام متعارف کرائیں گے۔ پی ٹی آئی کے دور میں مہنگائی، بے روزگاری میں بے انتہا اضافہ ہوا، ادویات تک کی قیمتیں 14بار بڑھائی گئیں۔ موجودہ حکومت نااہل اور وژن سے خالی ہے۔ حکومت خود بھی بیساکھیوں پر چلتی رہی اور اس نے ملک کو بھی تباہ و برباد کرنے میں کسر نہیں چھوڑی۔ عوام حقیقی تبدیلی چاہتے ہیں، پاکستان کو قرآن و سنت کا نظام چاہیے۔ جماعت اسلامی ہی واحد آپشن ہے۔ ہم اقتدار میں آ کر آئین و قانون کی بالادستی قائم کریں گے، عدالتوں، ایوانوں اور تعلیمی اداروں میں قرآن و سنت کا نظام متعارف کرایا جائے گا اور ملک کے وسائل عوام پر خرچ ہوں گے۔ قوم سے اپیل ہے کہ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو مزید دودھ نہ پلائے۔ سانپوں کو دودھ ملے گا تو وہ اژدھے بن جائیں گے۔ قوم جماعت اسلامی پر اعتماد کرے۔