ضلع سکھر کیلیے ازسر نو ماسٹر پلان بنانے کا فیصلہ

342

سکھر (نمائندہ جسارت) ضلع سکھر کیلیے ازسر نو ماسٹر پلان بنانے کا فیصلہ ، ٹیکنیکل کنسٹلنسی کے تحت مردم شماری کے تناسب سے شہری مسائل کا حل وقت کی اہم ضرورت بن چکا ہے ،پینے کے صاف پانی ، نکاسی آب، ٹریفک اور کثیر المنزلہ عمارتوں کی تعمیر کے حوالے سے آنے والے 30 سالوں کے لیے سروے کے مطابق ماسٹر پلان بنایا جائے گا، جس میں سرکاری اداروںکی سفارشات اور تجاویز پر تحریری رپورٹ سندھ حکومت کو ارسال کی جائے گی ۔ اس سلسلے میں کمشنر آفس سکھر میں کمشنر سکھر ڈویژن غلام مصطفی پھل کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ۔ اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خصوصی بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ ایڈیشنل کمشنر ون اختر قریشی، ڈپٹی کمشنر جاوید احمد، ایڈمنسٹریٹر علی رضا انصاری سمیت ریونیو، بلڈنگ، پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ، پبلک ہیلتھ ، بلڈنگ، ہائی وے ، سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت دیگر تمام متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ کمشنر سکھرڈویژن غلام مصطفی پھل نے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کرانے سمیت سابقہ ماسٹر پلان کو ازسر نو بنانے کے لیے پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ کے توسط سے تمام اداروں کے افسران کی سفارشات پر جامع منصوبہ بندی کی جائے گی ۔اس سلسلے میں پلان میں قانون کے مطابق جو تحریرہے اس پر عملدرآمد کے لیے تمام افسران کو ترجیحی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا اربن ڈولپمنٹ نظام کو مؤثر بنانا تمام افسران کی ذمے داری اور فرض میں شامل ہے۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ سندھ کے معاون خاص بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ نے کہا کہ سکھر کی آبادی میں اضافہ ہوا ہے جس کے لیے ماسٹر پلان کو اپ ڈیٹ کرنا ہوگا جس میں کمرشل الگ اور رہائشی منصوبہ بندی الگ کرنا ہوگی بنا اجازت کثیر المنزلہ عمارتوں کی این او سی جاری نہ کی جائے تمام ادارے مضبوط منصوبہ کے ساتھ قانون پر عمل درآمد میں تعاون کریں تاکہ شہر کی بنیادی ضروریات کی تکمیل کے لیے کامیاب پالیسی مرتب کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اربن ڈولپمنٹ کے ٹی او آر تمام متعلقہ اداروں کے افسران کو فراہم کیے جائیں جن کی تجاویز اور سفارشات سمیت سابقہ ماسٹر پلان اور کنسلٹنٹ کی جانب سے سروے رپورٹ کی روشنی میں کا م کیا جائے۔ڈپٹی کمشنر جاوید احمد نے کہا کہ سرکاری و غیر سرکاری طور پر ماسٹر پلان بنانے کے لیے ٹی او آر سمیت دیگر شہروں میں کامیاب منصوبہ بندی کو ملحوظ رکھنا وقت کی ضرورت ہے ماسٹر پلان کی اسٹیڈی اور ٹیکنیکل ماہرین کی تجاویز کے تحت منصوبہ بندی کی جائے پالیسی گائیڈ لائن اہمیت کی حامل ہوگی ۔ پلاننگ اینڈ ڈولپمنٹ محکمہ کے اعلیٰ افسر نے کہا کہ آبادی بڑھ جانے کی وجہ سے انڈسٹریل زون شہر میں آچکا ہے شکارپور روڈ، گھنٹہ گھر ، بندر روڈ اور دیگر اہم شاہراہوں پر شہریوں اور بیرون شہر سے آنے والے افراد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے لیے ہول سیل مارکیٹ سمیت دیگر بڑی مارکیٹ کے کاروبار کو شہر سے باہر منتقل ہونا نہایت ضروری ہوگا شہر کو پارکنگ پلازہ کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈرنیج کانظام پرانا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے شہر کے اکثر سڑکوں پر پانی جمع ہوجاتا ہے۔