شاہ محمود کی بات نہیں بنی ،ق لیگ ووٹ کا فیصلہ آخری دن کرے گی

241

لاہور (نمائندہ جسارت) ق لیگ نے ایک بار پھر حکومت کے سامنے پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ رکھ دیا اور کہا ہمیں کلیئر بتائیں کہ ہمارے ساتھ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ ذرائع ق لیگ کا کہنا ہے کہ فیصلے کا اختیارصرف پرویز الٰہی کو ہے، ق لیگ نے ایک بار پھر پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا مطالبہ سامنے رکھ دیا۔ طارق بشیر چیمہ کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات اور حکومت سے متعلق تحفظات سامنے رکھ دیے، پرویز الٰہی سیاہ کریں یا سفید ہم ان کے ساتھ ہیں۔ پی ٹی آئی وزرا نے کہا کہ ہم وزیراعظم کا مکمل اعتماد لے کر آئے ہیں ‘ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی تبدیلی کا ارادہ رکھتے ہیں تاہم تبدیلی کب کرنی ہے،نہیں بتایا۔ رہنما ق لیگ کا کہنا تھا کہ ہم نے ان کو کہا کہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ سے پہلے کلیئر کریں‘ بعد میں کوئی فائدہ نہیں جس پر وفاقی وزرا نے کہا کہ ہم لگے ہوئے ہیں ، آپ کو طے کرکے ہی بتائیں گے۔ یاد رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور وزیر دفاع پرویز خٹک کی چودھری پرویز الٰہی سے ملاقات ہوئی ، جس میں وفاقی وزرا نے وزیر اعظم عمران خان کا پیغام چودھری برادران تک پہنچایا۔ دوران ملاقات طارق بشیر چیمہ نے ساڑھے 3 سال میں پارٹی کو درپیش مسائل سے آگاہ کیا۔ پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ آج کی ملاقات سے متعلق چودھری شجاعت کو اعتماد میں لیں گے اور آئندہ ملاقات اسلام آباد میں ہو گی‘ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومتی مذاکراتی کمیٹی شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک کیتمام کوششیں رائیگاں چلی گئیں کیوں کہ مسلم لیگ(ق)کی قیادت نے تحریک عدم اعتماد میں ووٹ کا فیصلہ آخری دن پر چھوڑ دیا۔ ذرائع کے مطابق پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کے ساتھ چودھری پرویز الٰہی کی ملاقات کے 2 دور ہوئے۔ پرویز الہی نے حکومتی وزرا سے کہا کہ معاملات اتنے سیدھے نہیں جتنے آپ کو لگ رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک میڈیا سے بات چیت کے بغیر واپس روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق ق لیگ کی قیادت کا ملاقاتوں کا سلسلہ حکومت اور اپوزیشن کے ساتھ جاری رہے گا اور اسلام آباد میں مسلم لیگ ق سے حکومتی وفد دوبارہ ملاقات کرے گا۔ دوسری طرف وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز الٰہی سے ملاقات زبردست رہی۔ صحافی نے سوال کیا چودھری برادران آپ کو خالی ہاتھ یہاں سے بھجوا رہے ہیں؟ جس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اللہ نے کبھی ہمیں خالی ہاتھ نہیں لوٹایا۔