اقتدار کی جنگ کا تمام نقصان ملک کو ہورہا ہے،سراج الحق

825
مانسہرہ: امیر جماعت اسلامی سراج الحق دربند میں ورکرز کنونشن سے خطاب کررہے ہیں

مانسہرہ / لاہور(نمائندگان جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اقتدار کی جنگ میں سارا نقصان ملک کا ہورہا ہے، کاش ہمارے حکمرانوں کو کبھی ادراک ہوجائے کہ عام پاکستانی کو کن مسائل کا سامنا ہے۔ایوانوں اور محلوں میں براجمان جاگیردار، کرپٹ سرمایہ دار غریب کے لیے درد سر بن گئے۔ جب وزیر اعظم خود بلدیاتی الیکشن کی مہم چلا رہا ہو تو یہ اس بات کی علامت ہے کہ عوام نے ان کو مسترد کر دیا۔ بار بار قانون توڑنے، الیکشن کمیشن سے جرمانے کی سزا پانے والے باقاعدہ مجرم کو اب وزیر اعظم نہیں ہونا چاہیے۔ عوام کے وسائل کے ساتھ بلدیاتی مہم چلانے والا وزیراعظم قوم کا اعتماد کھو چکا، اقتدار سے چمٹے رہنے کاکوئی اخلاقی، جمہوری، آئینی جواز نہیں رہا۔ ملک میں جاری سیاسی بحران کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ قوم سارا کھیل دیکھ رہی ہے، ہمارے ملک کی بدقسمتی ہے کہ ایک دوسرے پر الزامات لگانے والے ذاتی مفادات کے لیے اکٹھے ہو جاتے ہیں۔ اب ہر جلسے میں مذہب پر بات کرنے والے وزیراعظم قوم کو بتائیں ریاست مدینہ کا وعدہ کر کے آج تک ان کے ہاتھ کس نے باندھ رکھے تھے؟جو ایک قدم بھی درست سمت میں نہیں اٹھا سکے؟قوم پر مسلط ظالم حکمرانوں نے ملک کی معیشت تباہ کی۔ پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی کا تصور خواب بن کر رہ گیا۔ ایک طرف حکمران طبقہ عیاشیوں میں مصروف اور دولت کے انبار پر بیٹھا ہے، دوسری جانب غریب کی جھونپڑی میں چولہا نہیں جلتا، غربت اور پسماندگی کی وجہ سے ساڑھے3 کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔ ملک میں صحت کی سہولیات غریبوں کو میسر نہیں۔ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے لیے اسلامی نظام درکار ہے۔جماعت اسلامی اب واحد آپشن ہے۔ جماعت اسلامی اللہ تعالیٰ کی تائید ونصرت اور عوام کی مدد سے ملک کی عدالتوں، ایوانوں، تعلیمی اداروں میں قرآن کا نظام نافذ کرے گی۔ سودی معیشت کا خاتمہ کر کے ایک اسلامی فلاحی مملکت کی بنیاد رکھی جائے گی۔ جماعت اسلامی 26اور 27مارچ کو لوئر اور دیر پائن میں تاریخی جلسوں کا انعقادکرے گی جو آنے والے دنوں میں خطے کی سیاسی صورت حال کا تعین کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دربند ضلع مانسہرہ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امیر صوبہ عبید الرحمان عباسی، امیر ضلع ڈاکٹر طارق شیرازی اور تحصیل دربند کے امیدوار ذوالفقار خان تنولی بھی موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ پاکستان 7 دہائیوں سے حقیقی منزل کی تلاش میں ہے۔ عوام کی محرومیوں کے مکمل ذمے دار ملک پر مسلط حکمران ہیں۔ ڈکٹیٹروں اور نام نہاد جمہوری حکمرانوں کا ماضی اور حال سب کے سامنے ہے۔ قوم سے کہتا ہوں کہ ظالموں کو اچھی طرح پہچان لے اور ان پر مزید اعتماد نہ کرے۔ ملک کی تقدیر 22 کروڑ عوام کے ہاتھ میں ہے۔ یقین کامل ہے کہ انسانیت کے دکھوں اور تکلیفوں کا حل اللہ تعالیٰ کی طرف سے دیے گئے نظام کو اپنانے میں ہے۔ اسلام نے حقیقی جمہوریت کا تصور دیا، دین کامل میں معیشت کی بہتری، عدل وانصاف کے قیام کے تمام اصول اور ضابطے وضع کردیے ہیں۔ وقت آگیا ہے کہ عوام ووٹ کی طاقت سے آزمائے ہوئے لوگوں کو گھر کا راستہ دکھائیں۔امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی صاف و شفاف سیاست کررہی ہے۔ ہم نے مفادات کے کھیل سے دور رہ کر عوام کے لیے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں شفاف الیکشن چاہتی ہے۔ 22 کروڑ عوام کو ملک کا مستقبل طے کرنے کاحق دیا جائے۔خیبر پختوانخوا میں بلدیاتی الیکشن سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ پی ٹی آئی الیکشنز میں وہ تمام حربے استعمال کررہی ہے جو سابق حکمران جماعتوں کا وتیرہ رہا ہے۔ وزیراعظم سے لے کر صوبائی حکومت تک تمام نے الیکشن قوانین کی سرعام دھجیاں اڑائیں، سرکاری وسائل سے جلسے جلوس منعقد کیے اور کامیابی کے لیے حکومتی مشینری کا استعمال کیا۔ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی کے تبدیلی کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی فرد اور معاشرے کی تبدیلی کے لیے محنت کر رہی ہے۔ ہمارے کارکنان ہمارا سرمایہ ہیں۔ کارکنان جماعت اسلامی کا ’’کرپشن فری ،اسلامی پاکستان‘‘ کا پیغام گھر گھر پہنچائیں۔ ان شاء اللہ فتح حق اور سچ کی ہو گی اور پاکستان کو اسلامی نظام ملے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ہماری جدوجہد میں ہمارے ہمقدم بنیں۔