واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر جو بائیدن کی انتظامیہ چین پر مہربان ہوگئی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جوبائیدن انتظامیہ نے ٹرمپ دورمیں مختلف چینی مصنوعات پر عائد اضافی ٹیکس ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔اعلان میں بتایا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں 352 چینی مصنوعات پراضافی ٹیکس ختم کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اس سے قبل یوکرینی تنازع پر امریکی اور چینی صدور کی ویڈیو لنک پر ایک دوسرے کو دھمکیاں دینے کی اطلاعات ملی تھیں۔خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے چین کوخبردارکیا تھا کہ اگریوکرین میں فوجی کارروائی کے معاملے پر روس کا ساتھ دیا تو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے ، جب کہ چینی صدر نے بھی جوبائیڈن کو تائیوان کے معاملے پر باز رہنے کا کہا تھا۔دوسری جانب سے بیجنگ حکومت نے امریکا کی جانب سے اضافی ٹیکس ختم کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ بیجنگ کے ترجمان کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ واشنگٹن حکومت کا فیصلہ خوش آیند ہے، تاہم تجارت سے متعلق دونوں ممالک کے درمیان بڑے مسائل تاحال برقرارہیں اور انہیں حل کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ یاد رہے کہ 2018ء میں سابق صدر ٹرمپ نے چین پر تجارتی قدغنوں کا آغاز کرتے ہوئے چینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی ہواوے کو نشانہ بنایا تھا۔