لاہورمیں کھیلے جارہے تیسرے اور آخری ٹیسٹ کے چوتھے دن آسڑیلیا کی دوسری اننگز میں عثمان خواجہ نے شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے178بالوں پرآٹھ چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر104 رنز بنائے۔ اگر آسڑیلیا کے کپتان پیٹ کیمنز60 اوور میں تین وکٹ پر 227 رنز بناکر اپنی اننگ ڈکلیر نہیں کرتے تھے بائیں ہاتھ سے بلے بازی کرنے والے یہ بلے باز پاکستان کے خلاف ایکسیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کرسکتے تھے۔
اس سیریز میں عثمان خواجہ نے 3 ٹیسٹ میچوں کی پانچ اننگز میں165.33 کی اوسط اور 49.84 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ د و سنچریوں اوراتنی ہی نصف سنچریوں کی مدد سے496 رنز بنائے جو ایک سیریز میں انکی سب سے اچھی بولنگ کارکردگی ہے۔
پاکستان کے خلاف اس سیریز کے پہلے میچ میں جو راولپنڈی میں کھیلا گیا تھا، عثمان خواجہ نے پہلی اننگز میں 222منٹ میں159 بالوں پر 15 چوکوں کی مدد سے97 رنز بنائے تھے۔ کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں عثمان خواجہ نے پہلی اننگز میں556 منٹ میں369 بالوں پر15 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے160 رنز بنانے کے بعد دوسری اننگز میں96 منٹ میں70 بالوں پر چار چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر 44 رنز بنائے تھے۔ لاہور میں تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ کی پہلی اننگز میں عثمان خواجہ 219 بالوں پر نو چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے91 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے جبکہ دوسری اننگز میں انہوں نے 178بالوں پرآٹھ چوکوں کی مدد سے آئوٹ ہوئے بغیر104 رنز بنائے۔ عثمان خواجہ نے آسڑیلیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ تو اپنے نام نہیں کیا مگر وہ ایک سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اپنا ریکارڈ ضرور بنانے میں کامیاب ہوئے۔
اس سے پہلے ایکسیریز میں عثمان خواجہ نے اپنی سب سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ انگلینڈ کے خلاف2017-18 میں آسڑیلیا میں ہوئی سیریز میں کیا تھا۔ اس سیریز میں انہیں پانچ ٹیسٹ میچ کھیلنے کا موقع ملا تھا جنکی سات اننگز میں انہوں نے 47.57 کی اوسط اور43.35 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے333 رنز بنائے تھے۔
3 ٹیسٹ میچوں کی سریز میں اس سے پہلے اس35 سالہ کھلاڑی کی سب سے اچھی کارکردگی 2016-17 میں جنوبی افریقا کے خلاف آسڑیلیا میں ہوئی سیریز میں دیکھنے کو ملی تھی۔ اس سیریز میں انہوں نے 3 ٹیسٹ میچوں کی چھ اننگز میں52.33 کی اوسط اور47.93 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے314 رنز بنائے تھے۔
پاکستان کے خلاف آسڑیلیا کی جانب سے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ مارک ٹیلر کے پاس ہے جنہوں نے1998-99 میں پاکستان میں کھیلی گئی سیریز میں پانچ اننگز میں ایک سنچری اور دو نصف سنچریوں کی مدد سے128.25 کی اوسط کے ساتھ513 رنز بنائے تھے۔