لاہور: (نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ(ن) پنجاب کے صدر رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عدم اعتماد ایک جمہوری عمل ہے۔اور یہ عوام کے مطالبہ پر پیش کی گئی ہے۔
اور اس کا مقابلہ بھی جمہوری طریقہ سے کیا جائے۔ شیدا ٹلی کہتا ہے ملیشیا نہیں بن سکتی،ان کے لوگوں کی ڈنڈے تیار کرتی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے، کیا یہ پرائیویٹ ملیشیا نہیں ہے؟ ٹائیگر فورس کے زریعے لوگوں کو دھمکایا جا رہا ہے۔ہم ٹا ئیگر فورس کو گیڈر فورس بنا دیں گے۔پنڈی کا جلسہ عدم اعتماد پر کامیابی کی مہر ثبت کرے گا۔ مسلم لیگ(ن) اور میاں نواز شریف کو ایک سازش کے تحت اقتدار سے علیحدہ کیا گیا۔ملک دشمن قوتوں نے کرپشن کے نعرے سے عوام کو بیوقوف بنایا۔
ان خیا لات کا اظہار انھوں نے حاجی ابرار دلدار خان کی جانب سے احاطہ ٹیکسلا میں ڈیرہ حاجی دلدار خان میں منعقدہ عظیم الشان ورکرز کنونشن سے اپنے خطاب سے کیا۔کنونشن سے مسلم لیگ(ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال،مرتضی جاوید عباسی،حاجی ملک عمر فاروق،ملک ابرار ،شیخ آفتاب احمد ،حاجی ابرار دلدار خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔رانا ثناءاللہ نے کہا ۔کہ میاں نواز شریف نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا اور ملک سے دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ کیا۔ دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے بعد ہم نے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈال دیا تھا،لیکن بابا رحمتے کے ذریعے ہمیں اس کا موقع نہیں دیا گیا۔لیکن عوام کو سہانے خواب دکھانے والوں نے انھیں مہنگائی اور بے روزگاری کی دلدل میں پھینک دیا۔ اب ہم نے عوامی مطالبہ پر اس نا لائق اور کرپٹ حکومت سے جان چھڑانے کے لےے تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے۔
لیکن کرپٹ اور نالائق حکمرانوں نے عدم اعتماد کا جمہوری طریقہ سے مقا بلہ کرنے کے بجائے انتشار کی سیاست کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔نا لائق اور نا اہل ٹولے کو ملک پر مسلط کیا گیا۔یہ صرف ملک لوٹنے والے لوگ ہیں۔انھوں نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے۔اور ملک کی سیاسی اور اخلاقی اقدار کا جنازہ بھی نکال رکھا ہے۔منحرف اراکین اسمبلی کو ڈرایا جا رہا ہے۔پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی پاکستان کے آئین کو میلی نگاہ سے دیکھے گا تو مسلم لیگ (ن)کا ہر ورکر سیسہ پلائی دیوار بن جائے گا،شکست عمران نیازی کا مقدر بن چکی ہے۔ہماری جنگ اس ملک کے مستقبل کی جنگ ہے۔نیازی کہتا ہے کہ میں استعفٰیٰ نہیں دوں گا،جب تم عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں وزارت عظمیٰ سے ہاتھ دھو بیٹھو گے تو عوام کو کیا منہ دکھاﺅ گے۔
نیازی کے کالے کرتوت اسے قوم کا سامنا نہیں کرنے دیں گے۔پتہ نہیں یہ استعفے کی دھمکی کسے دے رہا ہے؟ لگتا ہے۔کہ استعفیٰ کا اشارہ کسی اور کو دے رہا ہے۔کیونکہ یہ ہم سے تو استعفیٰ لے نہیں سکتا۔اقتدار کو جاتا دیکھ کر یہ اداروں کو تباہ کر رہا ہے۔قوم نیازی کے ارادے بھانپ چکی ہے۔عدم اعتماد اراکین اسمبلی کا حق ہے۔اور عمران خان اپنی جنگ میں سپریم کورٹ کوجھونکنا چاہتا ہے۔سپریم کورٹ سے گزارش ہے کہ وہ اس بات کا ایکشن لے۔اس نے سینٹ الیکشن میں بھی ایسا کرنے کی کوشش کی تھی۔حکومت کے خلاف ووٹ دینے والا رکن ڈی سیٹ تو ہو سکتا ہے۔لیکن تا حیات نا اہل نہیں ہو سکتا۔عمران خان اکثریت کھو چکا ہے۔اور اتحادی بھی اس کا ساتھ چھوڑ چکے ہیں۔غیر ملکی ڈکٹیشن پر چلنے والوں کو سب جانتے ہیں۔مودی کی جیت کی دعائیں کس نے کیںاور مودی کی خارجہ پالیسی کا کون حمایتی ہے۔