سکھر(نمائندہ جسارت ) سیپکو انتظامیہ کی بڑھتی ہوئی زیادتیاں، عدالتی احکامات بھی نظر انداز، متاثرہ علاقے کے مکینوں نے توہین عدالت کے مرتکب افسران کیخلاف سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق سکھر کے گنجان آبادی والے علاقے نواں گوٹھ میں عدالتی احکامات کے باوجود سکھر الیکٹرک پاور کمپنی (سیپکو) افسران کی جانب سے بجلی کے مسئلہ کو مستقل بنیادوں پر حل نہیں کیا جاسکا ہے جبکہ مسئلہ کی آڑ میں 14سے 16 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ کرکے بلز ادا کرنے والے صارفین کو اذیت ناک صورتحال سے دوچار کیا جارہا ہے۔ سب ڈویژن بندر روڈ کے بعض افسران و اہلکار عدالتی احکامات کی خلاف ورزی بھی کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں سماجی شخصیت و صرافہ بازار ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ذاکر بندھانی نے نواں گوٹھ میں 16 سے 18 گھنٹے کی بدترین لوڈشیڈنگ پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیپکو افسران نے اپنا قبلہ درست نہ کیا تو ہم سیپکو افسران کیخلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کریں گے۔ نواں گوٹھ کے علاقہ مکینوں جن میں بزرگوں کی بڑی تعداد شامل تھی سے گفتگو کرتے ہوئے ذاکر بندھانی نے کہاکہ موسم گرما شروع ہوتے ہی سیپکو کے افسران و اہلکاروں نے اپنی من مانیاں شروع کردی ہیں، بجلی چوری کو روکنے کے بجائے لائن لاسز پورے کرنے کے لیے بلز ادا کرنے والے صارفین کو اذیت دی جارہی ہے، صبح، دوپہر اور رات کے مختلف اوقات میں 24گھنٹے کے دوران بمشکل 6گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے اور 16سے 18گھنٹے تک وقفے وقفے سے بجلی بند رکھی جارہی ہے، جس سے بزرگوں، خواتین و بچوں سمیت دیگر لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، امور خانہ داری کی انجام دہی سمیت دیگر معمولات زندگی بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔ انہوں نے سیپکو چیف، سپرنٹنڈنٹ انجینئر، ایکسیئن ودیگر اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ سب ڈویژن بندر روڈ کے افسران کی من مانیوں و زیادتیوں کا نوٹس لیکر مسئلہ کو مستقل بنیادوں پر حل کیا جائے بصورت دیگر مجبوری کے عالم میں سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ سے رجوع کریں گے اور سیپکو افسران کیخلاف توہین عدالت کی پٹیشن دائر کریں گے۔