لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ قرارداد پاکستان سے لے کر قیام پاکستان کے سات سال اسلامیان برصغیر کی عظیم قربانیوں کی یادگار ہیں، ملک آزاد ہونے کے بعد قیام پاکستان کے مقاصد حاصل نہ ہو سکے۔
سراج الحق نے کہاکہ جاگیرداروں، وڈیروں اور کرپٹ سرمایہ داروں نے وطن عزیز کو ہائی جیک کر لیا اور یہ سلسلہ سات دہائیوں سے جاری ہے، حکمران اشرافیہ نے ملک کے نظریہ کو بھی نقصان پہنچایا، جغرافیہ کو بھی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ قوم پر مسلط ظالم حکمرانوں نے ملک کی معیشت تباہ کی، ادارے کمزور کیے اور عوام کو لسانی، صوبائی، ذات پات کے نام پر مختلف تعصبات میں تقسیم کر کے اپنے اقتدار کو طول دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں آئین اور قانون کی بالادستی کا تصور خواب بن کر رہ گیا۔ ایک طرف حکمران طبقہ ہے جو عیاشیوں میں مصروف اور دولت کے انبار پر بیٹھا ہے، دوسری جانب غریب کی جھونپڑی میں چولھا نہیں جلتا، غربت اور پسماندگی کی وجہ سے ساڑھے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ملک میں صحت کی سہولیات غریبوں کو میسر نہیں۔ پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے لیے اسلامی نظام درکار ہے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس کے شرکا کو خوش آمدید کہتے ہیں، امید ہے اسلامی ممالک کشمیر اور فلسطین کی آزادی کے لیے جاندار موقف اپنائیں گے۔ اسلامی ممالک افغانستان میں امن و استحکام کے لیے طالبان حکومت کو تسلیم کریں اور ان سے تعاون کریں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ امت مسلمہ ظلم اور ناانصافی کا مقابلہ کرنے کے لیے عملی اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرے۔ اسلامی ممالک تعلیم اور ٹیکنالوجی کے فروغ اور بھوک اور غربت کے خاتمہ کے لیے مشترکہ کوششوں کا آغاز کریں۔ پاکستان کو اسلامی ممالک کی رہنمائی کرنا تھی، مگر بدقسمتی سے ملک مختلف شعبوں میں زوال کا شکار ہے جس کی وجہ قوم پر مسلط حکمران ہیں۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم ریاست مدینہ کا نام لے کر چار سالوں سے قوم کو دھوکا دے رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے سٹیٹس کو تقویت دی اور عوام کے مصائب و مشکلات میں بے پناہ اضافہ کیا۔ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن سے تنگ 22کروڑ عوام نے پی ٹی آئی پر عدم اعتماد کر دیا، شفاف الیکشن موجودہ بحران کے خاتمے کے لیے درست آپشن ہے۔