سکھر ،کلین اینڈ گرین مہم ناکام ہوچکی ہے،جاوید میمن

258

سکھر(نمائندہ جسارت)سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن نے کہا ہے کہ سکھر کلین اینڈ گرین مہم بری طرح ناکام ہوچکی ہے، شہر بھر میں صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال ہے، آج بھی شہری پینے کے صاف پانی کو ترس رہے ہیں، جبکہ مفلوج نکاسی نظام کے باعث گٹروں اور نالیوں کا گندا پانی سڑکوں کی زینت بنا ہو اہے، سکھر کلین اینڈ گرین مہم کے نام پر ملنے والے کروڑوں روپے کا فنڈ آخر کہاں استعمال کیا گیا۔ کیا یہ صرف ریلی کے انعقاد اور نام و نمود نمائش کیلیے اپنی ذاتی تشہیر پر خرچ کیا گیا ہے، یا پھر یہ پیسہ لانگ مارچ پر خرچ کیا گیااس کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور سکھر شہر کی ترقیاتی کاموں کے نام پر لوٹ کھوسٹ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ایس ڈی اے رہنمائوں غلام مصطفی پھلپوٹو، مفتی چمن زمان قادری، شہزادو بھٹو، عیدن جاگیرانی، محمد رضوان قادری، آغا طاہر مغل، آغا محمد اکرم درانی، شاہ محمد انڈھڑ، وحید کھوسو، وقار علی سومرو،حمید شیخ، حسیب جونیجو، شکیل قریشی،محمد منیر میمن، عمران شاہ، حافظ محمد شریف ڈاڈا، عبدالباری انصاری، ڈاکٹر سعید اعوان، کامریڈ امام الدین ، نعیم بلوچ، امداد جھنڈر، انیس خان، فقیر رمضان کورائی، طارق علی میرانیاور حافظ نیاز قادری و دیگر سے بات چیت کے دوران کیا۔ حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنمائوں کا مزید کہنا تھا کہ سکھر شہر کی تعمیر و ترقی کے نام پر ماضی میں بھی اربوں روپے کے فنڈز وصول کیے گئے جوکہ صرف اور صرف کاغذی کارروائیوں میں ترقیاتی کام دیکھا کر کرپشن کی نظر کیے گئے جس کے باعث شہر کھنڈرات میں تبدیل ہوتا گیا۔ سکھر کلین اینڈ گرین سٹی کے نام پر ملنے والی کروڑوں روپے کی رقم اگر شہر کی تعمیر و ترقی، پینے کے صاف پانی کی فراہمی، مفلوج نکاسی نظام کی درستگی پر لگائی جاتی توآج شہریوں کے بڑھتے ہوئے مسائل میں کچھ کمی ہو جاتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکھر شہر کی تعمیر و ترقی کے نام پر ہونے والی خطیر رقم کے خورد برد کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے اور ایف آئی اے، نیب، اینٹی کرپشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سکھر شہر کی تعمیر و ترقی کیلیے ملنے والی رقم خورد برد کرنے میں جو بھی عناصر ملوث ہوں انہیں قانون کے کٹہرے میں لاکر ان سے رقم برآمد کرواکر شہر کی تعمیر و ترقی پر لگائی جائے تاکہ شہریوں کے بڑھتے ہوئے مسائل کو حل کر کے شہریوں کو ریلیف فراہم کیا جاسکے۔