بیجنگ: چین کے نائب وزیر خارجہ لی یوچینگ نے کہا ہے کہ نیٹو کو مشرق کی طرف توسیع نہ کرنے کے وعدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایک تقریر میں چین کے نائب وزیر خارجہ لی یوچینگ نے یوکرین پر حملے کے بعد روس پر عائد مغربی پابندیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔چینی عہدیدار نے روس کے نظریے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر نیٹو کی توسیع مزید بڑھی تو یہ روس کے دارلحکومت ماسکو کے مضافات تک پہنچ جائے گی جہاں ایک میزائل سات یا آٹھ منٹ کے اندرروسی صدارتی محل کریملن کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک بڑے ملک کا محاصرہ کرنا، خاص طور پر ایک جوہری طاقت کے گھیرا ئوکے انتہائی خوفناک اور ناقابل تصور نتائج ہوں گے۔چینی سفارت کار نے روسی صدر ولادیمیر پوتین کے موقف کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کیا کہ نیٹو کو توڑ کر وارسا معاہدہ تنظیم (وارسا معاہدہ)کے ساتھ تاریخ میں شامل کر دینا چاہیے تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بکھرنے کے بجائے نیٹو مضبوط اور توسیع کرتا جا رہا ہے اور اس نے یوگوسلاویہ جیسے دیگر ممالک میں فوجی مداخلت کی ہے۔ کوئی بھی اس راستے پر جانے کے نتائج کی توقع کر سکتا ہے۔ یوکرین کا بحران ایک سخت انتباہ ہے۔انہوں نے وضاحت کی کہ چینی صدر شی جن پنگ نے اپنے امریکی ہم منصب جو بائیڈن کے ساتھ بات چیت کے دوران یوکرین کے دونوں فریقوں پر زور دیا کہ وہ سیاسی کوششوں کا مظاہرہ کریں اور بات چیت اور مذاکرات کے تسلسل کو برقرار رکھیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ امریکا اور نیٹو کو یوکرین کے بحران کے بنیادی حل اور ماسکو اور کیف دونوں کے سیکیورٹی خدشات کو دور کرنے کے لیے روس کے ساتھ بات چیت میں مشغول ہونا چاہیے۔