کسی میں ہمت ہے تو کانفرنس میں مداخلت کرے،چیخیں آسمان تک جائیں گی،شیخ رشید

154

اسلام آباد (صباح نیوز/آن لائن) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اگر کسی میں ہمت ہے تو او آئی سی کانفرنس میں مداخلت کرکے دکھائے‘ ان کی چیخیں آسمان تک جائیں گی‘ ساری سیاست ٹی وی پر ہو رہی ہے‘ گرائونڈ کی سیاست 27 مارچ سے شروع ہوگی اور5 تاریخ کو سیاست بدلے گی۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرداخلہ نے کہا کہ کسی کا باپ بھی کانفرنس نہیں روک سکتا، اگر کسی میں ہمت ہے تو مداخلت کرکے دکھائے، مداخلت کرنے والوں کی چیخیں آسمان تک جائیں گی‘ تحریک عدم اعتماد میں ووٹنگ کے دوران کسی شخص کو ووٹ ڈالنے سے نہیں روکا جائے گا‘ اصلی اور نسلی اس وقت عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوگا‘ اتحادی آصف زرداری کے کہنے میں نہیں آئیں گے وہ بھی عمران خان کا ساتھ دیں گے‘ناراض ایم این ایز سے بھی کہتا ہوں کہ مال ان کا کھائو اور ساتھ عمران خان کا دو میں آپ کا وکیل ہوں گا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری کے بیان پر جوابی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داران کے ایک فون پر تمام سافٹ وئیر اپ ڈیٹ ہو گیا‘میں لعنت بھیجتا ہوں آپ پر، جو او آئی سی کو ناکام کرنے کی کوشش کرتا ہے وہ سامراجی ایجنٹ ہے وہ بھارت کی خواہش کو خبر بنانا چاہتا ہے‘ کوئی سوچ سکتا ہے کہ دنیا کا کوئی سیاستدان ایسا غیر ذمہ دارانہ بیان دے گا کہ ہم او آئی سی کانفرنس نہیں ہونے دیں گے۔ اورآپ 90 کے زاویے پر لیٹ گئے‘ اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے لیے 15 ہزار سیکورٹی اہلکار اسلام آبادمیں حفاظت پر مامور ہوں گے‘ بلاول زرداری سیاست میں دودھ کے دانت نہیں ٹوٹے وہ کہہ رہا ہے کہ ہم دھرنا دیں گے، شکل دیکھو اپنی، شہباز شریف صاحب یہ نہ ہو کہ ا ٓپ کی اچکن 10 سال کے لیے نیکر میں بدل جائے۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کوئی مائی کا لعل ہے تو آکر او آئی سی کانفرنس میں مداخلت کر کے بتائے‘ میں اس کو بتاؤں گا کہ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا‘ یہ پاکستان کی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن ٹھیک کہہ رہی ہے کہ اسمبلی اجلاس کی ریکوزیشن کے بعد 14 روز میں اجلاس بلانے کی حتمی تاریخ 21، 22 مارچ بنتی ہے لیکن اسی اسمبلی نے 21 جنوری کو قرار داد منظور کی تھی کہ 22 اور 23 تاریخ کو اسمبلی کا ہال او آئی سی اجلاس کے لیے وزارت خارجہ کے پاس رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اسپیکر تحریک عدم اعتماد ختم نہیں کرسکتا لیکن آئین کی دفعہ 254 کے تحت اگر حالات کا تقاضا ہو تو وہ اس کی کارروائی کو آگے بڑھا سکتا ہے جس پر کئی عدالتی فیصلے موجود ہیں۔