کوئٹہ: جماعت اسلامی کا حکومتی غفلت کیخلاف ـ”حق دو لورالائی” دھرنا

246

کوئٹہ(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی ضلع لورالائی کے زیراہتمام لورالائی بازارمیں ضلع لورالائی کے سلگتے مسائل، بدعنوانی،گیس کی عدم فراہمی ،بجلی کی لوڈشیڈنگ،اسپتال وتعلیمی اداروں کے مسائل، منشیات ،بے روزگاری ،بدعنوانی اور حکومتی غفلت کے خلاف ”حق دولورالائی ”دھرنا امیر جماعت اسلامی ضلع لورالائی زکریا ملازئی کی صدارت میں دیا گیا دھرنے کے مہمان خصوصی مولانا عبدالکبیر شاکر تھے ۔دھرنے میں جے آئی یوتھ ،اسلامی جمعیت طلبا اور جمعیت طلبا عربیہ کے نوجوانوں ،تاجروں اورشہریوں نے کثیر تعدادمیں شرکت کی ۔دھرنے کے شرکا سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالکبیر شاکر، زکریا ملازئی، حافظ نورعلی نے کہاکہ ہم نے ضلع لورالائی کے سلگتے مسائل ومشکلات کو اجاگراوران کے حل کے لیے دھرنا دیا۔ حکمرانوں ،منتخب نمائندوں نے لورالائی کے مسائل پر آج تک ایکشن نہیں لیا اسپتال میں علاج ،تعلیمی اداروںمیں تعلیم،شہر میں صفائی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل ومشکلات درپیش ہیں۔ گیس ہے نہ بہتر شاہراہیں، بجلی لوڈشیڈنگ جاری ،پینے کا صاف پانی عوام کو میسرنہیں ،منشیات کھلے عام دستیاب ،کوئی روک ٹھوک نہیں، سیوریج، ٹریفک وصفائی کے مسائل ضلعی انتظامیہ کونظرنہیں آتے۔ بدامنی سٹریٹ کرائمز کی وجہ سے شہری پریشان، بدعنوانی ومہنگائی نے جینا حرام کر دیا ہے۔ ان سب کے باوجود حکومت ٹھس سے مس نہیں ہو رہی ہے۔ جمہوریت، قومیت، مذہب کے دعویداروں نے عوام کے حقوق غصب کرتے ہوئے عوام کے ارمانوںکا خون کیا۔ بااختیارقوتیں عوام کی تباہی وبربادی سے لطب اندوزہوکر منفی تماشاکر رہی ہیں ۔جماعت اسلامی شہریوں کے مسائل کے حل حقوق کے حصول کے لیے ہر فورم پر آوازاُٹھائے گی، شہری و عوام، تاجر اور نوجوان ہمارے ساتھ ہیں، حکومت، اداروں، سیکورٹی فورسز،منتخب نمائندوں اور انتظامیہ کی غنڈہ ٹیکسز،بھتہ خوری، لوٹ مار بدعنوانی ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ دھرنے سے سے جماعت اسلامی کے رہنمائوں مرتضیٰ خان کاکڑ،ضیا موسی زئی، سلیم خان ناصر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکمرانوں نے ہمارے مطالبات نہیں ماننے توہم عوام کو ساتھ ملاکر حکمرانوں،منتخب نمائندوں سے حقوق چھین لیں گے۔ ہمارے علاقوں والے کب تک غلامی وغربت وبھوک پیاس والی زندگی بسر کریں گے۔بلوچستان میں ہرطرف غربت ناچتی ہے حکومت واپوزیشن عوام کو سننے والے نہیں۔آج تک صوبے میں قائم حکومتوں اوروفاق نے بلوچستان کے مظلوم عوام کوجائز قانونی معاشی آئینی حقوق نہیں دیے منتخب نمائندے بھی حکومتوں کے غلام اورمفادات کے اسیر ہوتے ہیں۔انہیں عوام کی فکر نہیں حکومت واپوزیشن دونوں آپس میں ملے ہوئے ہیں۔ عوام صوبائی حکومت ،منتخب نمائندوں سے ناامید ہیں ۔ لورالائی تمام قوموں کا مسکن و سب کا مشترکہ گھر ہے اس گھر کے مسائل کے حل، زیادتیوں کے خلاف اور حقوق کے حصو ل کیلئے ہم سب ایک ہیں ۔ شہری مسائل کے حل کے لیے بلدیاتی نمائندوں کو بااختیار بناکر بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنائی جائے۔شہر میں صفائی ہنگامی بنیادوں پر کی جائے ۔اسپتال کو فعال و منظم ،سہولیات کی فراہمی کیساتھ ڈاکٹرز و دیگر کو ڈیوٹی کا پابندبنایا جائے ڈاکٹرز وملازمین کے مسائل حل کیے جائیں ۔تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کے ساتھ سہولیات کی فراہمی اور ٹیچرزکو ڈیوٹی کا پابند بنایاجائے شہر میں سرعام منشیات کے اڈے فی الفوربند ،ملوث افرادکو قانون کے دائرے میں لایاجائے ۔ شہر کے سڑکوں کی تعمیر پر خاص توجہ دی جائیں سٹریٹ کرائمز ،چوری ڈاکے وبدامنی کے مسائل سے شہریوں کو نجات دلائی جائے۔