ملک میں فی الفور نئے شفاف انتخابات کرائے جائیں ، سراج الحق

438

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ناقص کارکردگی کی وجہ سے عوام کی نظروں سے گر چکی۔ سسٹم نہیں چلتا، تو فوری طور پر شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ ملک کے حقیقی وارث عوام ہیں، جنھیں اپنے نمائندے چننے کا حق دیا جائے۔ اپوزیشن اور اراکین پارلیمنٹ کو دھمکیوں کی مذمت کرتے ہیں، گالی اور گولی کی سیاست کو قوم نے ہمیشہ مسترد کیا۔ وزیراعظم کو اپنے وزرا کی طرف سے قربانی کا مشورہ دراصل نظر آنے والی واضح ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ موجودہ حکومت کی ناکامی کا اعتراف وزرا بھی کر رہے ہیں، جو ان کے چہروں اور الفاظ سے عیاں ہے۔ ملک میں 74برس سے نظریاتی قیادت اورسیاست کو آگے نہیں بڑھنے دیا گیا۔ لوٹاکریسی کا کلچر دہائیوں سے رائج ہے۔ ملک کے حکمران اپنی محبت اور عشق میں گرفتار ہیں، جنھیں عوام کی کوئی فکر نہیں۔پی ٹی آئی کی حکومت غیر فطری اتحاد تھا، مختلف الخیال لوگوں کو جمع کر کے حکومت بنائی گئی جو پونے 4 سال میں ناکام ہو گئی۔ حکومت اپنی ہی ناکامیوں اور نامرادیوں کے بوجھ تلے دب گئی۔ حکومت اور اپوزیشن کو پھر مشورہ دیتا ہوں کہ محاذ آرائی کی سیاست ترک کر کے آئین و قانون کا راستہ اپنایا جائے۔ سیاست دانوں میں لڑائی کا نتیجہ ہمیشہ جمہوریت کی رخصتی کی صورت میں سامنے آیا۔ ملک کوا سٹیٹس کو سے نجات چاہیے، اہل اور دیانت دار قیادت آگے آئے گی تو تبھی پاکستان کے مسائل حل ہوں گے اور عوام کو ان کا حق ملے گا۔ جماعت اسلامی کرپٹ نظام کے خلاف جدوجہد کر رہی ہے۔ عوام جاگیرداروں، سرمایہ داروں سے نجات چاہتے ہیں، حقیقی کامیابی اللہ تعالیٰ کے دیے گئے نظام کو اپنانے میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے منصورہ میں مختلف وفود اور جماعت اسلامی کے کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ اسلام آباد میں سیاسی محاذ آرائی کے دوران لوگوں کے گھروں پر حملے کیے جا رہے ہیں جو کسی بھی اسلامی و جمہوری کلچر میں زیب نہیں دیتا۔ ٹی وی اسکرینوں اور سوشل میڈیا پر سیاسی جماعتوں کے کارکنان سرعام ایک دوسرے کو گالیاں بک رہے ہیں۔ سیاست دانوں نے ملک کو پوری دنیا میں تماشا بنا دیا ہے، یہی صورت حال جاری رہی تو خدانخواستہ نتائج مزید سنگین ہوں گے۔ جماعت اسلامی ہمیشہ مفادات کی سیاست سے دور رہی ہے۔ ہم سیاسی جماعتوں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ سیاسی لڑائی میں ایک دوسرے کے خلاف اخلاق سے گری زبان کا استعمال بند کریں۔ ان کے الفاظ ٹی وی اسکرینوں کے ذریعے گھروں میں جا رہے ہیں۔ سیاست دان کس قسم کے کلچر کو فروغ دے رہے ہیں اس کا اندازہ انھیں خود ہونا چاہیے۔نظریاتی سیاست کی غیر موجودگی کی وجہ ملک بحرانوں کا شکار ہے۔ سیاست دانوں کی تربیت اگر گراس روٹ لیول سے شروع ہواور وہ عوامی خدمت کے جذبے کے تحت سیاست کریں، تو ملک کے مسائل حل ہو جائیں۔ انھوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ سیاست دان مفادات کے لیے ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں۔انھوں نے کہا کہ حکمران اشرافیہ اقتدار میں رہ کر اپنی دولت اور جاگیروں میں اضافہ کرتی ہے۔عوام کی کسی کو فکر نہیں، 7 دہائیوں سے ملک لوٹنے کا کاروبار دھڑلے سے کیا جا رہا ہے۔ مافیاز نے ہر شعبہ زندگی میں پنجے گاڑھے ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کی حکومت کے دور میں مافیاز کی طاقت مزید بڑھی۔ مختلف اسکینڈلز میں عوام کی جیبوں سے اربوں روپے نکال لیے گئے۔ انھوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں کرپشن اور لاقانونیت میں اضافہ ہوا۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی نظریاتی اور جمہوری جماعت ہے جو ملک کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے کے لیے مسلسل جدوجہد کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ عوام ہمیں خدمت کا موقع دے ۔ ہم اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ملک میں عدل و انصاف کا نظام لائیں گے۔ ملک کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق چلایا جائے گا۔ ہم سودی نظام کا خاتمہ کر کے اسلامی معیشت کا ماڈل متعارف کرائیں گے۔ مزدوروں کو کارخانوں کے منافع میں حصہ دیں گے اور کاشت کاروں کو فصلوں کا بہترین معاوضہ ملے گا۔ جماعت اسلامی سرکاری زمینیں غریبوں میں تقسیم کرے گی۔