بھارتی گجرات میں بھگوت گیتا نصاب کا لازمی حصہ قرار

234

گاندھی نگر (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی ریاست گجرات میں ہندوؤں کی مذہبی کتاب بھگوت گیتا کو نصاب کا حصہ بنادیا گیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق گجرات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر تعلیم جیتو واگھانی نے اسمبلی میں اعلان کیا کہ ریاست کے تمام اسکولوں میں چھٹی سے بارہویں جماعت تک کے طلبہ و طالبات کے لیے بھگوت گیتا کی تعلیم لازمی ہو گی۔یہ فیصلہ وفاقی حکومت کی نئی تعلیمی پالیسی کے عین مطابق ہے۔ بھارتی ثقافت اور افکار و نظریات کو اسکول کے نصاب میں شامل کررہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بھگوت گیتا میں مذکور اقدار، اصول اور عقائد کو تمام مذاہب کے لوگ قبول کرتے ہیں۔ بھگوت گیتا کے مضامین کو کہانیوں، مباحثوں، ڈراموں اور کوئز وغیرہ کی شکل میں متعارف کرایا جائے گا، جس کا خرچہ حکومت برداشت کرے گی۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار ثقافت کے نام پر اقلیتوں پر ہندوانہ ذہنیت مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔مذہبی کتاب کے نام پر من گھڑت کہانیوں میں الجھا کر طلبہ کو تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ دوسری جانب مختلف حلقوں نے گجرات حکومت کے فیصلے کی سخٹ مخالفت کی ہے۔ کانگریس پارٹی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت متنازع فیصلے کے ذریعے حقیقی مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔