امریکی صدر اور چینی صدر کے درمیان رابطہ، دونوں رہنماؤں کی ایک دوسرے کو دھمکیاں

258

واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن اور چینی صدر شی جنگ پن کے درمیان ویڈیو لنک کے ذریعے رابطہ ہوا ہے، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو خبردار کیا ہے۔

امریکی صدر نے اپنے چینی ہم منصب سے دو  گھنٹے ویڈیو لنک پر بات کی جس میں جوبائیڈن نے چین کو خبردار کیا ہے کہ اگر یوکرین میں فوجی کارروائی کے معاملے پر روس کا ساتھ دیا تو اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے انہوں نے کہا کہ روس کی طرح امریکا چین پر بھی پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔

ویڈیو لنک پر بات چیت میں چینی صدرنے زور دیا کہ یوکرین کے بحران کی اصل وجہ سمجھنےکےلیے امریکا اور نیٹو روس سے مذاکرات کریں اور روس اور یوکرین کے سکیورٹی تحفظات دور کیے جائیں۔

صدر شی نے زوردیا کہ سرد جنگ کی ذہنیت ترک کی جائے جب کہ انہوں نے واضح کیا ہے کہ ٹرمپ دور سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں جورکاوٹیں حائل ہیں وہ نہ صرف دور نہیں کی گئیں بلکہ ان میں اضافہ ہوا ہے۔

چینی صدر کا کہنا تھا کہ یہ انتہائی خطرناک ہے کہ امریکا میں بعض افراد تائیوان میں آزادی پسندقوتوں کو غلط سگنلز دے رہے ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ تائیوان معاملے کو مناسب انداز سے حل نہ کیا گیا تو اس کے دونوں ملکوں کے تعلقات پر تباہ کن اثرات ہوں گے، امریکا چین کے اسٹریٹیجک ارادوں کو غلط رنگ دے رہا ہے، اختلافات ختم تو نہیں ہوں گے تاہم انہیں مینیج کرنا چاہیے۔

جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ تائیوان پر امریکا کا مؤقف تبدیل نہیں ہوا ہے۔