کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ کے5ویں دن کھانے کے وقفے سے ایک اوور پہلے عبد اللہ شفیق 305 گیندوں پر 6 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے96 رنزبناکر آئوٹ ہوئے جس کی وجہ سے انکے اور بابر اعظم کے درمیان تیسری وکٹ کی شراکت ٹوٹ گئی۔ پاکستان کا دوسری ا وکٹ 22.2 اوور میں21 کے مجموعی اسکور پر اظہر علی کی صورت میں گری تھی جس کے بعد تیسری وکٹ کی اتنی بڑی شراکت ہوئی تھی۔بابر اعظم اورعبد اللہ شفیق کے درمیان تیسری وکٹ کی228رنز کی شراکت86.4 اوور میں ہوئی جو کراچی میں چوتھی اننگ میں سب سے بڑی شراکت تھی۔ جس وقت یہ شراکت ٹوٹی اس وقت پاکستان کے کپتان281 گیندوں پر131 رنز بناکر کھیل رہے تھے۔اس سے پہلے اس میدان پر چوتھی اننگ میں سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈ اعجار احمد اورمعین خان کے پاس تھا۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے آسڑیلیا ہی کے خلاف اکتوبر 1998 میں50.4 اوور میں 153رنز جوڑے تھے۔ پاکستان کی جانب سے اس ساجھے ساری نے میچ برابر کرایاتھا۔ پاکستان کی چوتھی وکٹ26.4 اوور میں75 رنز کے مجموعی اسکور پر گری تھی۔ بابر اعظم اورعبد اللہ شفیق کی228رنز کی شراکت پاکستان کی جانب سے تیسری وکٹ کی دوسری سب سے بڑی شراکت ہے۔ سب سے بڑی شراکت کا ریکارڈاظہر علی اور یونس خان کے پاس ہے۔ ان دونوں کھلاڑیوں نے ابوظبہی میں2014 میں ہوئے ٹیسٹ میچ میں63.5 اوور میں236 رنز جوڑے تھے۔اس ساجھے داری کی بدولت پاکستان نے اپنی پہلی اننگ 164 اوور6 وکٹوں پر 570 رنز بناکر ڈکلیر کی تھی اور میچ میں356 رنز سے کامیابی حاصل کی تھی۔اظہر علی نے346 منٹ میں250 گیندوں پر 6 چوکوں کی مدد سے 109 رنز بنائے تھے جبکہ یونس خان507 منٹ میں349 گیندوں پر15 چوکوں اور 2 چھکوں کی مدد سے 213 رنز بنانے میں کامیاب رہے تھے۔پاکستان کی جانب سے آسڑیلیا کے خلاف ٹیسٹ کرکٹ میں ابھی تک 9 مرتبہ ایسا ہوا ہے جب 200 رنز کی شراکت ہوئی ہے۔اس میں سے6 مرتبہ پاکستان میں200 رنزسے بڑی رفاقتیں ہوئی ہیں۔ بابر اعظم اورعبد اللہ شفیق کی228رنز کی شراکت پاکستان کے لئے آسڑیلیا کے خلاف5ویں سب سے بڑی شراکت تھی۔اس میں سے2 شراکتیںاسی سیریز میں ہوئی ہیں۔
آسڑیلیا کے خلاف راولپنڈی میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں پاکستان کی دوسری اننگ میں عبداللہ شفیق اور امام الحق نے پہلی وکٹ کی شراکت میں310 منٹ میں77 اوور میں علیحد ہوئے بغیر252 رنز جوڑے جو آسڑیلیا کے خلاف پاکستان کی جانب سے پہلی وکٹ کی سب سے بڑی اور کل ملاکر تیسری سب سے بڑی شراکت تھی۔
اس سے پہلے پاکستان کی آسڑیلیا کے خلاف پہلی وکٹ کی سب سے بڑی شراکت249 رنز کی تھی جو کراچی میں اکتوبر1964 میں ہوئے ٹیسٹ میں خالد عباداللہ اور عبدالقدیر کے درمیان ہوئی تھی۔ ان دونوں کھلاڑیوں کا یہ پہلا ٹیسٹ میچ تھا۔ خالد عباداللہ330 منٹ میں20 چوکوں کی مدد سے166 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے جبکہ عبدالقدیر صرف5 رنز کی کمی کیوجہ سے اپنے پہلے ٹیسٹ میں سنچری نہیں بناسکے۔ وہ291 منٹ میں9 چوکوں کی مدد سے 95 رنز بناکر رن آئوٹ ہوئے۔ یہ ٹیسٹ کسی فیصلہ کے بغیر ختم ہوا تھا۔