اسلام آباد (اے پی پی) عدالت عظمیٰ نے انکم ٹیکس سے متعلق ایف بی آر کی جانب سے دائر 2 الگ الگ اپیلیں خارج کردیں۔ جمعرات کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ کے سامنے دوران سماعت ایف بی آر کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ کے2 رکنی بینچ نے مقدمہ سنا، رولز کے مطابق 3 رکنی بینچ کو سماعت کرنی چاہیے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایف
بی آر کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آپ کب سے عدالت عظمیٰ کے وکیل بنے ہیں،کون سے رولز میں لکھا ہے کہ 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا؟ آپ ایف بی آر کے وکیل ہیں آپ ایسی باتیں نہ کریں، ایف بی آر آزاد ادارہ ہے لیکن اس کا کوئی پرسان حال نہیں، کونسل نے مقدمہ نہیں چلانا تو چیئرمین ایف بی آر کو بلا لیتے ہیں، ایف بی آر کے مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر لگایا جا رہا ہے، ایف بی آر کی جانب سے مقررہ نمائندہ سے بھی معاونت نہیں مل رہی۔ عدالت عظمیٰ نے اپیلیں خارج کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ ایڈیشنل کمشنر ایف بی آر عدالتی سوالات کے جواب نہیں دے سکے، عدالتی حکم نامے کی کاپی چیئرمین ایف بی آر، ایف بی آر بورڈ اور سیکرٹری خزانہ کو بھی بھیجی جائے، توقع ہے ایف بی آر کے معاملات کو سنجیدگی سے لیکر عدالتی معاونت کی جائے گی۔