اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سیاسی دنگل اسلام آباد میں ہی ہونا ہے اوراس میں اپوزیشن کو شکست ہو گی، حالات اتنا آگے نہ لے کر جائیں، تصادم کی طرف مت جائیں ، ورنہ جھاڑو پھر جائے گا اورآپ ہاتھ ملتے رہ جائیں گے اور یہ شیخ رشید کہہ رہا ہے۔ 25تاریخ سے میں خبر دوں گا، ابھی تو ہلکی پھلی موسیقی ہے۔ زندگی میں کبھی بِکنے اوربَکنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوئے، جو لوگ اپنے ضمیر کو بیچ کر بولیاں لگاتے ہیں ان کو کبھی عزت نہیں ملی اور یہ دولت بھی کبھی ان کے کام نہیں آئی۔ جو ووٹ بیچے گا قوم اس کا منہ کالا کرے گی، جو ووٹ بیچے گا یہ قوم کا فرض ہے کہ جب وہ حلقوں میں جائے تواس کا منہ کالا کرے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ 22اور23مارچ کواوآئی سی وزراءخارجہ کی کانفرنس ہے جبکہ23مارچ کو تاریخی پریڈ ہے، اس میں دنیا اوراوآئی سی کے بہت سارے اکابرین اوروزراءخارجہ تشریف لارہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ24اور25مارچ سے پھر ملک میں سیاست شروع ہو گی اور 25تاریخ سے مطلع صاف ہونا شروع ہوجائے گا، 22دن کے پراسیس میں اللہ تعالیٰ عمران خان کو کامیابی دے گا۔ آج بھی میٹنگ ہوئی ہے اور عمران خان نے وزراءکی ڈیوٹی لگائی ہے کہ جو ہمارے اتحادی تھے ان سے رابطے جاری رکھے جائیں ،27تاریخ کو ڈی چوک میں جلسہ ہو گا اور25تاریخ کو اپوزیشن بھی آرہی ہے، وزارت داخلہ کی ذمہ داری ہے کہ ہر دو صورتوں میں امن وامان کو برقراررکھا جائے۔ 20مارچ سےرینجرز اور ایف سی قومی اسمبلی اور لاجز کی کی آﺅٹر سائےڈ کو پوا تحفظ دے گی۔ 20مارچ سے دو اپریل تک رینجرز اورایف کے دو ہزارجوانوں اور افسروں کی اسلام آباد کی سیکیورٹی کے لئے ڈیوٹی لگائی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان تحریک عدم اعتماد میں سرخرو ہوں گے، اصلی اور نسلی لوگ مشکل وقت میں ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، اتحادی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے، سندھ ہاوس میں خرید و فروخت کی منڈی لگی ہوئی ہے، 25 مارچ کو اپوزیشن کا جلسہ ہے، سکیورٹی دیں گے۔ سندھ ہاﺅس میں ڈی آئی جی مقصود میمن فورس لے کرآئے ہوئے ہیں اور جس طرح خریدوفروخت کی آڑھت منڈی لگی ہوئی ہے وہ ایک علیحدہ کیس ہے۔میری پوری کوشش ہو گی کہ بطور وزیر داخلہ اور تما م وفاقی فورسز امن وامان کے مسئلوں کو نبھائیں اور مجھے پوری امید ہے کہ ہمارے اتحادی جب بھی فیصلہ کریں جتنے دن بھی لیں وہ عمران خان کے حق میں فیصلہ کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہاﺅس میں 300 سے 400 سندھ پولیس کے اہلکار بلائے گئے ہیں، کوئی بات نہیں ،ابھی بڑے دن ہیں، 25مارچ کے بعد مطلع صاف ہونا شروع ہوجائے گا۔ ابھی ہم کسی کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کررہے ابھی20، 21دان کا مسئلہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں خود نان پریکٹسنگ وکیل ہوں ، سپریم کورٹ جو فیصلہ کرے گی وہ فیصلہ سرآنکھوں پر۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف بے نقاب ہو گئے، ان کی بلی بھی تھیلے سے باہر آ گئی، وہ کہتے ہیں قومی حکومت بنے گی، چند روز بعد کہیں گے ٹیکنوکریٹس کی حکومت بنے گی، قوم سوچے کہ ووٹ کو عزت دووالے کہہ رہے ہیں کہ پانچ سال کے لئے قومی حکومت بنے گی ، ایسی کی تیسی تمہاری، یہاں کوئی اندھیر نگری نہیں پڑی ہوئی، آئین اور قانون کی بات ہے۔
شہباز شریف نے گزشتہ روز جو کہا اس سے وہ ایکسپوز ہو گئے ہیں اوران کے چہرے بے نقاب ہو گئے ہیں۔ایم این اے کا حق ہے کہ وہ حق میں ووٹ دے یامخالفت میں ووٹ دے اور آئین کے تحت سارا پراسیس ہو۔ 25تاریخ کے بعد شیخ رشید کا سیاسی گنڈاسہ ان ایکشن ہو گا۔ میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں اور چٹان کی طرح کھڑا ہوں اورنسلی اوراصلی لوگ امتحان کے وقت ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔ عمران خان جیتے یا ہارے میں اس کے ساتھ کھڑا ہوں، امپائر نیوٹرل ہے۔ ہم نے اورعمران خان کے سپورٹروں نے چوڑیاں نہیں پہنی ہوئیں، ہم آئین اور قانون کا عملی جامہ دیکھنا چاہتے ہیں ۔کسی کو قومی اسمبلی آنے اورووٹ ڈالنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
تحریک عدم اعتماد ناکام ہو گی اوروہ اسی تنخواہ پر کام کریں گے، ایک سال کا عرصہ رہ گیا ہے، انہوں نے خوامخواہ آبیل مجھے مار کو دعوت دی ہے، ایک سال کے عرصہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ10سال تک ہاتھ ملتے رہیں کہ ان کے ساتھ کیا ہو گیا ہے۔