بلوچستا ن لیویز فورس میں بھرتیوں کا معاملہ ‘عدالت عظمیٰ نے کیس نمٹا دیا

68

اسلام آباد(آن لائن)عدالت عظمیٰ نے بلوچستان لیویز فورس میں تحصیل دار اور نائب تحصیل دار کی بھرتیوں سے متعلق بلوچستان حکومت کی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستیں خارج کر دیں۔معاملے کی سماعت چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے کی۔دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ
بلوچستان حکومت نے لیویز فورس میں یہ تعیناتیاں خلافِ قانون کیں۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان نے قبل ازیں موقف اپنایا تھا کہ لیویز فورس میں تحصیلداروں کی تعیناتیاں قانون کے مطابق ہوئیں۔جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ بھرتیوں میں مجاز طریقہ کار کی پیروی نہیں کی گئی۔ وکیل جواب کنندہ نے عدالت کو بتایا کہ لیویز فورس میں تحصیل دار اور نائب تحصیل داروں کی بھرتیاں ہائیکورٹ کالعدم قرار دے چکی ہے۔عدالت عظمیٰ نے لیویز فورس میں تحصیل دار اور نائب تحصیل دار کی بھرتیوں سے متعلق بلوچستان حکومت کی ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائر درخواستیں خارج قرار دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔معاملے میں بلوچستان ہائیکورٹ میں لیویز ملازمین نے تحصیل داروں کی تعیناتیاں چیلنج کی تھیں ، جس پرہائیکورٹ نے لیویز فورس میں تحصیلداروں کی تعیناتیاں کالعدم قرار دیں ۔ بلوچستان حکومت کی طرف سے ہائیکورٹ کے اس حکم کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کیا گیا تھا۔