ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) کروڑوں روپے کی کرپشن کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے والے اداروں کی خاموشی مکلی ٹھٹھہ کے درمیان عوام کی سیرو تفریح کے لیے بنائے جانے والا دولھ دریا خان پارک کھنڈرات میں تبدیل ہو گیا۔ چند سال قبل مکلی اور ٹھٹھہ کے عوام کو سیرو تفریح مہیا کرنے کے لئے دولھ دریا خان پبلک پارک کا منصوبہ سابقہ منسٹر سیاحت و ثقافت نے منظور کروایا تھا پارک کی تعمیر کے لیے ٹھیکہ ایک منظور نظر شخصیت کو دلوایا گیا تھا اس منصوبے میں ایک ایجوکیشن اینڈ ورکس ٹھٹھہ کے سابق انجینئر نے بھی اپنی پانچوں انگلیاں گھی میں ڈالنے کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا دولھ دریا خان پبلک پارک کے منصوبے کے لیے کروڑوں روپے منظور کیے گئے تھے لیکن اس منصوبے کو ادھورا چھوڑ کر انجینئر اور بااثر شخصیت کا مالک ٹھیکیدار کروڑوں کی کرپشن کے بعد رفو چکر ہوگئے۔ دولھ دریا خان پبلک پارک میں ناقص میٹریل سے بچوں کے لیے کچھ جانور مٹی کے بناکر رکھے گئے اور محکمہ فاریسٹ سے کچھ پودے فری میں منگواکر پارک میں لگوائے گئے لیکن دولھ دریا خان پبلک پارک کھنڈرات میں تبدیل ہوگیا ہے چاروں طرف لگی بائونڈری وال کو سیم کے پانی نے اسی طرح کھا لیا ہے جس طرح ٹھیکیدار اور انجینئر نے پارک کی رقم کھائی تھی پارک پر لگا گیٹ بھی ٹوٹ چکا ہے تمام درخت سوکھ گئے ہیں اور مٹی کے لگائے گئے جانور وغیرہ بھی نسب و نابود ہوچکے ہیں مین روڈ کے ساتھ بنایا جانے والا دولھ دریا خان پبلک پارک کرپشن کا سب سے بڑا ثبوت ہے مگر کرپٹ افسران ٹھکیدار کے خلاف کارروائی نہ ہونا اور کرپشن کے خلاف کارروائی کرنے والوں کی خاموشی لمحہ فکر ہے۔