ہنگامی حالت کے بغیر آرڈیننس کا اجرا غیر آئینی ہے ، عدالت عظمیٰ

332

اسلا م آباد(صباح نیوز)عدالت عظمیٰ نے بغیر ہنگامی حالت آرڈیننس کا اجرا آئین سے انحراف قرار دے دیا۔عدالت عظمیٰ نے آرڈیننس کے اجرا سے متعلق فیصلہ جاری کردیا،جس میں کہا گیا ہے کہ آئینی شرائط کے بغیر صدر و گورنرز آرڈیننس کا نفاذ نہیں کر سکتے۔عدالت عظمیٰنے اس حوالے سے تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 30صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا۔عدالت عظمیٰ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ آئین کے ہر لفظ پر سختی سے عمل ہونا چاہیے، آرڈیننس جاری کرنے کے لیے آئین میں طریقہ کار دیا گیا ہے، آئین کے ہر لفظ پر سختی سے عمل ہونا چا ہیے، آرڈیننس کچھ ماہ بعد ختم ہو جاتے ہیں، آرڈیننس کے ذریعے طویل المدتی حقوق، ذمے داریاں دینے سے گریز کرنا چاہیے۔فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جمہوری ملک میں عوام منتخب نمائندو ں کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہیں، قانون سازی میں یقینی بنایاجائے کہ عوام کے حقوق پامال نہ ہوں ۔ عدالت عظمیٰکے فیصلے میں مزید کہا گیا کہ آئین پاکستان کہتا ہے کہ پاکستان وفاقی جمہوریہ ہے، وفاقی جمہوریہ چاروں صوبے اور اسلام آباد پر مشتمل ہے،جو قانون لوگوں کی شمولیت سے بنایا جاتا ہے لوگ اسے دل سے قبول کرتے ہیں،وفاقی سطح پر قانون سازی پورے ملک کے لیے ہوتی ہے۔