سپلائی چین لاجسٹکس کے شعبہ میں ہونے والی ترقی سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہوگا، ڈاکٹرعارف علوی

391

اسلام آباد:صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ سپلائی چین لاجسٹکس کے شعبہ میں تیزی سے ترقی ہورہی ہے، دنیا میں ہونے والی ترقی سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہوگا، آج پاکستان کی ترقی کے لئے بے شمار مواقع موجود ہیں، ہنر مند افرادی قوت کے ذریعے ہم ترقی کے مواقعوں سے بے پناہ فوائد حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کاروبار کے نئے مواقع بڑھ رہے ہیں، ٹیکنالوجی جس تیز رفتاری سے ترقی کررہی ہے اس کی نسبت فیصلہ سازی کا عمل سست ہے۔ صدر مملکت نے کہاکہ وسط ایشیا کے ممالک گوادر بندرگاہ کے ذریعے اپنے سامان کی ترسیل چاہتے ہیں، مختلف وسط ایشیائی ملکوں کی یہ خواہش ہے کہ ان کی مصنوعات برآمد کے لئے گوادر پہنچے تاکہ اسے بیرون ملک بھیجا جاسکے، اس مقصد کے لئے گوادر میں ویئر ہاﺅسز قائم کئے گئے ہیں ، پاکستان بھی اپنی ایشیا کی برآمدات بڑھانا چاہتا ہے، ہم نے حال ہی میں ازبکستان اور ترکی کو ایشیا کی ترسیل کی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ”پہلی ملٹی موڈل لاجسٹکس” کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔کانفرنس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین، معاشی اور لاجسٹک ماہرین، سرکاری اور غیرسرکاری تنظیموں کے نمائندوں، سفارتکاروں اور دیگر نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔صدر مملکت نے کہاکہ حکومت ملکی معیشت کو بہتر بنانے کے لئے موثر اقدامات کررہی ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں آگے بڑھنے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے ٹیکسٹائل کی صنعت کو بحال کیا ہے جس سے 9 سو ارب روپے جبکہ زرعی صنعت سے وابستہ لوگوں کو 11سو ارب کا اضافی فائدہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان کا آئی ٹی کا شعبہ اہم کردار ادا کر رہا ہے، گزشتہ سال فیس بک(میٹا)نے 5 ہزار خواتین کو تربیت دی اور وہ اس کے نتیجے میں اپنا کاروبار کامیابی سے چلا رہی ہے، اس سال ایک لاکھ خواتین کو تربیت یافتہ بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے،صدر نے کہاکہ دنیا میں بے انتہا ترقی ہو رہی ہے، نئے آئیڈیاز پرانے آئیڈیاز سے آگے نکل رہے ہیں جس کے نتیجے میں مواقع بڑھ رہے ہیں، پاکستان اگر ان مواقع کو جلد پہچانے گا تو اس سے ملک کو فائدہ حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں آگے بڑھنے کے وسیع امکانات موجود ہیں، ملک کو معاشی طور پر مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ عورتوں کو تعلیم اور صحت کی فراہمی کے ساتھ ساتھ معاشی طور پر مضبوط بنایا جانا چاہئے۔

انہوں نے کہاکہ سپلائی چین لاجسٹکس کے شعبہ میں دنیا میں تیزی سے ترقی ہو رہی ہے، ٹیکنالوجی کے شعبہ میں ہونے والی ترقی کے ساتھ سپلائی چین میں جدت لائی جاسکتی ہے ۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہاکہ ہمیں دنیا میں ہونے والی ترقی سے خود کو ہم آہنگ کرنا ہے۔کانفرنس سے سٹیٹ بینک آف پاکستان کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت نے ملک کو اقتصادی طور پر مضبوط بنانے کے لئے ادارہ جاتی اصلاحات کو متعارف کرایا ہے جس کا مقصد اداروں میں شفافیت اور میرٹ کو فروغ دینا ہے، حکومت کے ساتھ نجی شعبہ کا اشتراک ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ پی آئی اے، ریلویز اور دیگر اداروں کو فعال بنانا ہوگا۔تقریب سے ” منزل پاکستان” کے وائس چیئرمین عاصم صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس میں شرکت پر صدر مملکت کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو لاجسٹکس کو بہتر اور مربوط بنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبہ اور وسط ایشیائی ملکوں کے ساتھ تجارت کے پیش نظر تمام متعلقہ فریقین کو ملٹی موڈل لاجسٹکس کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔دیگر مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کے نجی شعبہ کے لئے ازبکستان اور دیگر ملکوںکے ساتھ تجارت کو بڑھانے کے وسیع امکانات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ازبکستان کو ریل کوریڈور کی بھی پیشکش کی ہے،گزشتہ 10سال میں بڑی تبدیلیاں آئی ہیں، سڑکوں کی بڑے پیمانے پر تعمیر نے خطے کو تبدیل کردیا ہے، پاکستان میں بھی نیا انفراسٹرکچر بنا ہے جس کے نتیجے میں خطے اور اس کے باہر تجارت کے وسیع امکانات پیدا ہوئے ہیں۔