کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان کے ضلع سبی میں بم دھماکے میں 7 افراد جاں بحق ہو گئے جبکہ 28سے افراد زخمی ہو گئے۔ پولیس کے مطابق دھماکا سبی کے تاریخی میلے کی اختتامی تقریب کے بعد اس راستے پر ہوا جہاں سے صدر مملکت عارف علوی کچھ منٹ پہلے گزرے تھے،اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی، جبکہ فوری طور پر علاقے کو سیل کرکے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کرلیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق سبی کے جیل روڈ پر محکمہ بلدیات کے ریسٹ ہائوس کے سامنے سبی میلے کی اختتامی تقریب کے مقام سے کچھ فاصلے پر دھماکا منگل کی سہ پہر کو ہوا۔ دھماکے سے کچھ دیر پہلے سبی میلے کی اختتامی تقریب ختم ہوئی تھی جس میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی بطور مہمان خصوصی شریک تھے۔ اختتامی تقریب میں شرکت کے بعد صدر مملکت کا قافلہ جیل روڈ سے ہوتے ہوئے سرکٹ ہائوس پہنچا تو تقریباً کچھمنٹ بعد دھماکا ہوا۔ دھماکے میں صدر مملکت کے روٹ پر تعینات ایف سی اور پولیس اہلکاروںکو نشانہ بنایا گیا۔ ایم ایس سول اسپتال سبی ڈاکٹر غلام سرور کے مطابق دھماکے میں مرنے اور زخمی ہونے والوں کی زیادہ تر پولیس اور ایف سی شامل ہیں ، انہوں نے کہا کہ زخمیوں کو فوری طبی امداد دی گئی ہے جبکہ شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیا گیاہے۔ ابتدائی تحقیقات میں دھماکا خودکش بتایا جارہا ہے تاہم پولیس کے اعلیٰ حکام نے ابھی تک دھماکے کی نوعیت کی تصدیق نہیں کی۔ دھماکے کے بعد صدر مملکت ہیلی کاپٹر کے ذریعے واپس کوئٹہ پہنچ گئے۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے سبی بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ زخمیوں کو علاج معالجہ کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دہشت گردوں نے سبی کے تاریخی میلے کو سبو تاژ کرنے کی کوشش کی۔ سبی میلہ کاشتکاروں مالداروں کے کاروبار اور عام آدمی کی تفریح کا ذریعہ ہے۔ دہشت گردی کا واقعہ محنت کشوں کے روزگار کے خلاف سازش ہے۔