سندھی پی پی سے تھک چکے ،متبادل چاہتے ہیں،شاہ محمود قریشی

344
نفرت انگیز بیانیے کو لگام دینی چاہیے، وزیر خارجہ 

حیدرآباد‘کراچی(آن لائن+مانیٹرنگ ڈیسک) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدم اعتماد آتی ہے توقانونی و آئینی طریقے سے مقابلہ کریںگے، سندھ کے لوگ متبادل کی تلاش میں ہیں، تحریک انصاف ایک بہترین متبادل کے طور پر موجود ہے۔ میڈیا سے
گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی حالت بہت خراب ہے، یہاں کے لوگوں کو زار قطار روتے اور چہرے پر بے بسی دیکھی، وہ پیپلزپارٹی کے اقتدار سے تھک چکے ہیں اور سندھ کے عوام چاہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کے مقابلے میں معقول متبادل ہو، تحریک انصاف ایک بہترین متبادل کے طور پر موجود ہے، ہمارے جو سندھ کے اتحادی ہیں ان کے تعاون کے شکر گزار ہیں، انہوں نے جومطالبات کیے ان پر سنجیدگی سے غور کیا اور حل کرنے کی کوشش کی۔شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ دل کو بہلانے کے لیے عدم اعتماد کا خیال اچھا ہے، کیا وجہ ہے کہ ذہنی مطابقت نہ رکھنے والے آج اکھٹے ہوگئے،ہماری جماعت میں کوئی اختلافات نہیں ہیں، ندیم افضل چن کی پیپلزپارٹی میں شمولیت کا علم نہیںاور اگر وہ دوبارہ اسی جماعت میں گئے ہیں تو ان کا حق ہے، وہ اچھے آدمی ہیں اور ان کے جانے کا دکھ ہوگا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میڈ یا پر قدغن لگانا ممکن نہیں، میڈیا کا اپنا کردار ہے جسے جاری رہنا چاہیے ،ہمیں باہمی مشاورت سے حدود و قیود طے کرنی چاہیے۔وزیر خارجہ نے پیپلز پارٹی کے عوامی مارچ سے متعلق کہا کہ میرا نہیں خیال کہ پنجاب میں پیپلزپارٹی کی مقبولیت ہے، پنجاب میں پیپلزپارٹی سروے میں بہت پیچھے ہے، سروے میں پی پی کو 5 فیصد لوگوں نے ووٹ دینے کا عندیہ دیا ۔انہوں نے کہا کہ بلاول کے اندازے غلط ہیں ، انہیں وقت لگے گا، ابھی بلاول کی ناسمجھی اور کم عمری بھی ہے ،ہم اپنے اصولوں پر قائم ہیں، عدم اعتماد آتی ہے توقانونی و آئینی طریقے سے مقابلہ کریں گے۔علاوہ ازیں تحریک انصاف نے شہرقائد میں سندھ حقوق مارچ کے اختتام پر چارٹر آف ڈیمانڈ جاری کردیا جس میں صوبائی حکومت سے کئی اہم مطالبات کیے گئے ہیں۔ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف نے حکومت سندھ سے مطالبات کیے ہیں کہ صوبے میں بلدیاتی حکومت کے معاملے پر نئی قانون سازی کی جائے اور ایک غیر سیاسی وغیر جانبدار شخص کو کراچی کا ایڈمنسٹریٹر تعینات کیا جائے۔ تحریک انصاف کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ پی ایف سی ایوارڈ کا فوری اعلان کیا جائے، سندھ پولیس کے محکمے میں سیاسی مداخلت بند کی جائے، سندھ کے عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم کیا جائے، حیدرآباد یونیورسٹی کے لیے این او سی جاری کی جائے اور کراچی کے شہریوں کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کا بہتر منصوبہ فراہم کیا جائے۔ چارٹر آف ڈیمانڈ میں صوبائی حکومت سے سندھ کے ہر شہری کو ہیلتھ کارڈ کی فراہمی اور اختیارات کی نچلی سطح تک منتقل کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔پی ٹی آئی نے عدالت عظمیٰ سے درخواست کی ہے کہ اْن قتل کے مقدمات کا از خود نوٹس لیا جائے جن میں پیپلز پارٹی کے ارکان اسمبلی ملوث ہیں اور وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی دہری شہریت کیس کا فیصلہ جلد کیا جائے۔چاٹر آف ڈیمانڈ میں جعلی ڈگری کیسز، جعلی اکاؤنٹ اور اومنی گروپ کے کیسز کا ٹرائل جلد مکمل کرنے، سندھ کے میڈیکل کالجوں میں طلبہ سے زیادتی کے واقعات پر جوڈیشل کمیشن کی تشکیل اور سندھ میں میڈیا نمائندگان کی ٹارگٹ کلنگ پر جوڈیشل کمیشن تشکیل بنانے کا مطالبہ بھی شامل ہے۔