حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) پیپلزپارٹی پی ایس 66 کے سابق جنرل سیکرٹری و سینئر رہنما حیدرآباد عبدالمنان صدیقی نے اپنے بیان میں پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں ظالم،فاسق دہشت گردوں کی جانب سے خودکش حملہ کرکے اللہ کی عبادت میں مشغول 56 سے زائد مسلمانوں کو شہید اور 197 سے زائد کو زخمی کرنے پر سخت غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے اس بزدلانہ اور حیوانیت والے عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اپنے مذموم مقاصد کے لیے بے گناہ معصوم انسانی جانوں سے کھیلنا ملک دشمنوں کی دنیا میں رسوا کرکے پاکستان کو تنہا کرنے کی گھنائونی سازش ہے، جب بھی ملک میں امن امان کا اعتماد بحال ہونے لگتا ہے تو سبوتاژ کرنے کے لیے ایسا ہی کیا جاتا ہے جس کی مثال آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کا خوف ختم کرکے پاکستان میں آنا ہے یہ ان کو خوفزدہ کرنے کی کڑی بھی ہوسکتی ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کہتے ہیں کہ”میں دہشت گردی میں ملوث عنصرکو جانتا ہوں اور یہ بھی پتہ ہے کہ کون پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لیے وسیلہ اور ہتھیار فراہم کر رہے ہیں” ۔ انہوں نے کہا کہ سب کچھ معلوم ہونے کے باوجود وہ عوام کی جانیں بچانے کے بجائے اپنے آقا عمران نیازی کی حکومت بچانے کے لیے مصروف ہیں اور حکومت کو بچانے کے لیے مارچ کو’’حقوق سندھ مارچ‘‘کا نام دیا گیا ہے جبکہ سندھ کی عوام جانتی ہے کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے والے کوئی اور نہیں یہی وفاقی حکومت کے کارندے ہیں جو سندھ میں لباس مومنین بن کر آئے ہیں لیکن ہیں تو قلب کافرین، یعنی لباس مومنین قلب کافرین۔انہوں نے سانحہ میں شہید ہونے والوں کے ورثاء سے دلی تعزیت اور زخمی ہونے والوں سے دلی ہمدردی اور جلد صحتیابی کی دُعا کی۔