پشاور‘اسلام آ باد ‘ نیویارک‘جدہ(صبا ح نیو ز + اے پی پی+مانیٹرنگ ڈیسک)پشاوردھماکے کے مزید 6 زخمی دم توڑ گئے‘ شہدا کی تعداد 63 ہوگئی ، شہدا کی نماز جنازہ ادا جب کہ حکومت نے کہا ہے کہ ملزمان کی شناخت ہوگئی اورسہولت کاروں تک پہنچ گئے،خود کش دھماکے کا مقدمہ درج،سی ٹی ڈی نے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا،دھماکے کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش ،عمران خان کی ملوث عناصر کو انجام تک پہنچانے کی ہدایت،اقوام متحدہ اوراسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی)کی پشاور دھماکے کی شدید مذمت،متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت۔تفصیلات کے مطابق ایل آر ایچ کے ترجمان کے مطابق اسپتال میں تاحال 37 زخمی زیر علاج ہیں جن میں سے 4 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، دھماکے کے مزید 6 زخمی توڑ گئے ہیں اور شہدا کی تعداد 63 تک پہنچ چکی ہے۔گزشتہ روز پشاور کے قصہ خوانی بازار میں واقع جامع مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کا مراسلہ سی ٹی ڈی کو ارسال کردیا گیا، مراسلہ ایس ایچ او خان رازق وارث خان کی مدعیت میں ارسال کیا گیا،جس میں بتایا گیا کہ واقعے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ خان رازق کی مدعیت میں درج کیا گیا اور ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مراسلے میں بتایا گیا کہ ایس ایچ او مسجد کی سیکورٹی چیک کرنے کے بعد ساتھ کی گلی میں پہنچا تو فائرنگ کی آواز سنی، ایس ایچ او واپس مسجد لوٹا تو پولیس والے زخمی تھے اور دھماکا ہو چکا تھا، خودکش حملہ آور نے مسجد میں گھس کر پہلے اندھا دھند فائرنگ کی اور فائرنگ کے بعد خود کش حملہ آورنے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔مراسلے کے متن میں ہے کہ حملہ آور کالے رنگ کے کپڑوں میں ملبوس اور پیدل تھا، حملہ اور کے پاس پستول تھا اور اس نے پہلے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا، واقعے کے مقدمے میں قتل،اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔پولیس اسٹیشن خان رازق سے ارسال مراسلے کی بنیاد پر کوچہ رسالدار دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے ۔ دوسری جانب جانب سانحہ کوچہ رسالدار کے 25 شہداءکی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، 14 شہدا کی اجتماعی نماز جنازہ کوہاٹی چوک میں ادا کی گئی اور اجتماعی نماز جنازہ علامہ محسن ہمدانی نے پڑھائی۔5 افراد کی نماز جنازہ بیرون کوہاٹی گیٹ میں ادا کی گئی جب کہ کینٹ کے رہائشی 2جاں بحق افراد کی نماز جنازہ حسینیہ ہال پشاور میں ادا کی گئی۔ اجتماعی جنازے کی ادائیگی کے لیے شہر بھر سے لوگوں نے شرکت کی۔علاوہ ازیںوزیراعظم عمران خان نے پشاور میں مسجد پر خودکش حملے میں ملوث عناصر کو انجام تک پہنچانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کے سہولت کاروں تک پہنچنے کے لیے تمام ریاستی وسائل استعمال کیے جائیں۔ذرائع کے مطابق پشاور واقعہ سے متعلق سیکورٹی حکام نے وزیراعظم کو بریفنگ دی اور واقعہ سے متعلق ابتدائی تحقیقات اور حساس معلومات سے بھی آگاہ کر دیا گیا۔وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھی واقعے کی تفصیلات سے وزیراعظم کو آگاہ کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان کو پشاور دھماکے سے متعلق ابتدائی رپورٹ پیش کر دی گئی۔ وزیراعظم نے کہاکہ واقعہ میں ملوث سہولت کاروں تک پہنچنے کے لیے تمام ریاستی وسائل بروئے کار لائے جائیں ۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ گزشتہ روز پشاور میں ہونے والی دہشت گردی میں ملوث تینوں ملزمان کی شناخت ہوچکی ہے۔ ہفتے کو ایک وڈیو پیغام میں وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ تحقیقاتی ادارے اور خیبرپختونخوا کی پولیس واقعہ میں ملوث تینوں کرداروں کی شناخت کرچکی ہے اور ان کی تہہ تک پہنچ چکے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ تحقیقاتی اور تفتیشی ادارے اور خیبرپختونخوا کی پولیس نے اس حوالے سے بہترین کام کیا ہے اور آئندہ ایک 2 روز تک پولیس ملزموں تک پہنچ جائے گی ، ان کی شناخت ہوچکی ہے۔جب کہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے پولیس حکام کے ساتھ کوچہ رسالدار قصہ خوانی بم دھماکے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ نادراکی مدد سے خودکش بمبار کی شناخت ہوگئی، ساتھ ہی سہولت کاروں کا بھی پتا چل گیا ہے،48 گھنٹے میں پورا نیٹ ورک میڈیا کے سامنے پیش کردیںگے۔ انہوںنے کہا کہ خودکش بمبار کی شناخت کرلی گئی ہے، پشاور بم دھماکا دوپہر ڈیڑھ بجے ہوا،2 پولیس اہلکار مسجد کی سیکورٹی پر تعینات تھے، پولیس پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں حالاں کہ پولیس ڈیوٹی پر تھی اور جانوں پر کھیل گئی۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ انٹیلی جنس میں خامی ہوسکتی ہے ،الرٹ ضرور تھا۔ انہوں نے کہا کہ خودکش بمبار کی شناخت کرلی گئی ہے اور اس حوالے سے نادرا کی مدد لی گئی ہے، خودکش بمبار نے سیاہ رنگ کا لباس پہن رکھا تھا، تلاشی لینے والے پولیس اہلکار پر فائر کیا گیا ، تنگ جگہ ہونے کی وجہ سے دھماکے سے زیادہ نقصانات ہوئے۔ادھراقوام متحدہ نے پشاورمیں مسجد پرحملے میں جانی نقصان پردکھ اورافسوس کا اظہارکیا ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کو ٹیلی فون کر کے پشاور میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے اور معصوم جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔سیکرٹری جنرل نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے لیے ذاتی طور پر صدمے کا باعث ہے کیونکہ وہ پشاور کو اچھی طرح جانتے ہیں اور وہاں کے لوگوں کے بہترین سلوک سے آگاہ ہیں۔جب کہ اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی)کے سیکرٹری جنرل نے وزیر خارجہ سے رابطہ کیا۔پشاور دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا۔او آئی سی کے آفیشل ٹوئٹر اکاﺅنٹ سے کیے گئے ٹوئٹ میں کہا گیا کہ سیکرٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طحہ نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔انہوں نے پشاور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور خودکش حملے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ دہشت گردی کےخلاف تمام اقدامات میں پاکستان کیساتھ ہے۔