کراچی(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی سندھ کے امیر وسابق ایم این اے محمد حسین محنتی نے پشاور قصہ خوانی بازار مسجد کے اندر خودکش دھماکے کے نتیجے میں 57افراد کے شہید اور200افراد کے زخمی ہونے کے واقعے پر شدید افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اس وقت سیاسی،معاشی اور خودکش حملوں کی زد میں ہے، حکمران لانگ مارچ اورعدم اعتماد سے نمٹنے کے لیے سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال کے بجائے عوام کو تحفظ فراہم کریں۔ انہوں نے ایک
بیان میں کہا کہ کچھ عرصہ خاموشی کے بعد فاٹا، بلوچستان سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر دہشت گردی کی آگ بھڑک اٹھی ہے عوام مہنگائی، بھوک بدحالی اور بیروزگاری کے بعد اب شدید دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں ۔ مسجد میں دھماکے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ کی جانب سے سیکورٹی الرٹ جاری ہونے کے باوجود حکومت نے مناسب حفاظتی اقدامات نہیں اٹھائے، دشمن نے کسی بارڈر پر نہیں پشاور کے وسط میں حملہ کیا ہے، حکومت کیخلاف اپوزیشن کی تحریک کے بعد ملک بھرمیں اچانک دہشت گردی کے واقعات شروع ہوگئے ہیں، اتنے اداروں اور سیکورٹی چیک پوسٹوں کے باوجود دہشت گرد کیسے اور کہاں سے آجاتے ہیں؟، دشمن نے کھلے عام اعلان کر رکھا ہے کہ وہ ہر صورت پاکستان کو کمزور کرے گا، ہمارا سوال ہے کہ حکومت اور سیکورٹی ادارے کیا کررہے ہیں۔تخریب کاروں اور دہشت گردوں کو روکنے کے لیے حکومت نے کیا اقدامات اٹھائے ہیں۔ صوبائی امیر نے خودکش دھماکے میں شہید ہونے والوں کے لیے مغفرت کی دعا، لواحقین کے لیے صبر جمیل اور زخمیوں کی جلد ومکمل صحت یابی کی بھی دعا کی۔