رواں برس بھی عالمی سپلائی چین متاثر رہنے کا خدشہ

152

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سال 2021ء میںکورونا وباء ، شدید موسمی حالات، بندرگاہوں پر تاخیر اور سیاسی و اقتصادی غیر یقینی کے باعث سپلائی چین شدید متاثر رہی جبکہ یہ رجحان رواں برس بھی جاری رہنے کا امکان ہے۔اِس افراتفری کے خاتمے کی معمولی علامتوں کے ساتھ، اکاؤنٹنٹس اور پروکیورمنٹ کے ماہرین نے ’تعاون کا منشور‘ تیار کیا ہے جس میں عالمی سپلائی چین کی پیچیدگیوں سے نمٹنے کے لیے زیادہ بہتر سمجھ بوجھ کے لیے قریبی تعاون کرنے اور ادارے کے مقاصد کے حصول کے ساتھ معاشرتی اقدار کے تحفظ پر بھی زور دیا گیا ہے، یہ اور منافع کے حصول کے مقابلے میں کہیں زیادہ وسیع ہے۔مختلف اقسام کے پیشہ ور افراد کے یہ خیالات دی ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ کاؤ نٹنٹس (اے سی سی اے)، دی چارٹرڈ انسٹی ٹیو ٹ آف پروکیورمنٹ اینڈ سپلائی (سی آئی پی ایس) اور انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اکاونٹنٹس(آئی ایم اے)کی نئی رپورٹ میں جمع کیے گئے جسے’’سپلائی چینز: اے فنانس پروفیشنلز پرسپیکٹو‘‘ کے عنوان سے شائع کیا گیا ہے۔رپورٹ میں اِس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ مسلسل رکاوٹوں کے پیش نظر بڑی فالٹ لائنوں سے لازماً نمٹا جائے کیوں کہ اکثر ادارے اپنی سپلائی چین کو نہیں سمجھتے ہیں ؛ ریگولیشن میں تیزی آ رہی ہے اور مالی اور غیر مالی رپورٹنگ کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔کاروباری ماڈل تیزی سے تبدیل ہو رہے ہیں جس کا مطلب ہے کہ پروکیورمنٹ اور سپلائی کے پیشہ ور افراد کیلیے ، پلاننگ کے پروسیس، ورکنگ کیپٹل کے بندوبست،اخلاقی سپلائی چینز کو ترقی دینے یا انٹرپرائزسے تعلق رکھنے والے خطرات کے بندوبست کیلیے زیادہ قریبی تعاون کی ضرورت ہے۔