اسلام آباد(کامرس ڈیسک)گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر نوید شیروانی نے کہا ہے کہ سیمی کنڈکٹر کا سلسلہ جدید زندگی کے تقریبا ہر پہلو میں داخل ہو چکا ہے اور سیمی کنڈکٹر انڈسٹری ملٹی ٹریلین ڈالر کی انڈسٹری میں تبدیل ہو چکی ہے ، صرف چپس کے لیے عالمی سیمی کنڈکٹر مارکیٹ کی مالیت اس وقت تقریبا 425ارب امریکی ڈالر سالانہ ہے اور کچھ اندازوں کے مطابق 2030 تک دس کھرب امریکی ڈالر تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ حالیہ برسوں میں، ایشیائی کھلاڑیوں کی بڑھتی ہوئی تعداد نے منافع بخش شعبے میں قدم رکھا ہے۔ مثال کے طور پربھارت نے گزشتہ برسوں میں اپنی چپ ڈیزائن کی صلاحیتوں کو بہتر کیا ہے اور پچھلے سال دسمبر میں، بڑی سیمی کنڈکٹر کو اپنی طرف متوجہ کرنے اور اپنی سیمی کنڈکٹر فیبریکیشن کی صلاحیت کو فروغ دینے کے لیے 10 ارب ڈالر کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ گلوبل سیمی کنڈکٹر گروپ کے چیئرمین ڈاکٹر نوید شیروانی نے چائنا اکنامک نیٹ کو ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ پاکستان اب بھی اس شعبے میں پیچھے ہے۔ پاکستانی سیمی کنڈکٹر انڈسٹری بہت ابتدائی مرحلے میں ہے۔ ہمارے پاس (چپ)ڈیزائن کی کچھ صلاحیتیں ہیں۔