کراچی: قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے کہاہے کہ ہمارا مارچ عوام کا مارچ ہے ، سندھ بچائو زرداری بھگائو مارچ ہے۔ پی پی کے مارچ میں انکو کراچی میں عوام نہیں ملی کیونکہ 13 سال قبل 37ارب کراچی کا بجٹ تھا اب بھی 38 ارب بجٹ رکھا گیا ہے۔
سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ 14سالوں میں کراچی کی عوام کو ایک بوند پانی نہیں دیا، ٹرانسپورٹ کی سہولیات بھی کراچی میں عمران خان نے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کو ایڈز لگا دیا گیا شہریوں کے کتوں سے کٹوا دیا گیا، نوکوٹ میں دو بچیوں سے زیادتی کی گئی اور ڈاکٹر نمرتا کماری نوشین شاہ کو قتل کرکے کیوں خودکشی کا نام دیا گیا۔
حلیم عادل شیخ کاکہناکہ بلاول نوابشاہ آرہے ہیں ان کو جواب دینا ہوگا، آج بلاول اسی علاقے سے گزریں گے عوام جواب مانگ رہی ہے۔ 60 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، تعلیم تباہ ہے بلاول صاحب ہمیں جواب چاہیے ، سندھ میں ہیلتھ کارڈ نہ دیئے جانے کا جواب بھی چاہیے۔
قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ سندھ کے لوگ بلاول سے پوچھتے ہیں سندھ کو دیا کیا ہے، کچے کے ڈاکو آزاد ہیں پکے کے ڈاکو ان کو سپورٹ کر رہے ہیں۔