پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ شروع ،اسلام آباد پہنچ کر حکومت پر حملہ کریں گے،بلاول

423

کراچی ‘ٹھٹھہ ‘سجاول‘ بدین(نمائندہ جسارت +خبرایجنسیاں+مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کا حکومت کیخلاف کراچی مزار قائد سے شروع ہونیوالا لانگ مارچ حیدرآباد، ٹھٹھہ، سجاول سے ہوتا ہوا بدین پہنچ گیا۔جہاں بلاول نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ کراچی، ٹھٹھہ اور سجاول کے عوام نے گو سلیکٹڈ گو کا فیصلہ سنادیا ،ہم عوامی طاقت کے ذریعے اس سلیکٹڈ حکومت کو ہٹائیں گے، اسلام آباد پہنچ کر اس حکومت پر حملہ کریں گے جبکہ تحریک عدم اعتماد اور لانگ مارچ سے وزیراعظم عمران خان نے گھبرانا شروع کردیا ہے۔پیپلز پارٹی نے حکومت کیخلاف مزار قائد سے لانگ مارچ کا آغاز کیا جو 10 دن میں 34 شہروں سے ہوتا ہوا اسلام آباد پہنچے گا۔کراچی سے روانگی کے موقع پر بلاول نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیازی کو بھگا کر جمہوری نظام لائیں گے، عمران خان کی حکومت کرپٹ ترین حکومت ہے جس نے کرپشن ختم کرنے وعدہ کیا مگر عمران خان کے دور حکومت میں کرپشن کے سارے ریکارڈ توڑ چکے ہیں، نالائق نیازی نے ملک کی معیشت تباہ کردی،3 سال دیکھ چکے اب سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی کو گھر جانا ہے، کٹھ پتلی کے خلاف کراچی کے عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ اس موقع پر بلاول نے گو سلیکٹڈ گو کے نعرے بھی لگوا دیے اور مزید کہا کہ حکومت کے خلاف اعلان جنگ پر عوام کا ساتھ دینے پر شکر گزار ہوں، بس بہت ہوگیا، 3سال دیکھ چکے اب سلیکٹڈ کو گھر جانا ہوگا۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے خطاب میں کہا کہ نااہل حکومت کے تابوت میں یہ لانگ مارچ آخری کیل ثابت ہوگا ۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ قائد اعظم کا مزار وہ جگہ ہے جہاں سے شہید بھٹو نے ایوب خان کیخلاف علم بغاوت بلند کیا، آج اسی جگہ سے پیپلز پارٹی وفاق کا سودا کرنے والی حکومت کیخلاف اٹھ کھڑی ہے، عوام کا سمندر اس بات کا ثبوت ہے کہ کراچی سے خیبر تک اور کوئٹہ سے لاہور تک پاکستان کے عوام نے حکومت کیخلاف علم بغاوت اٹھالیا ہے۔بعد ازاں عوامی مارچ اسٹیل مل کے سامنے رکا جہاں بلاول زرداری نے اسٹیل مل کی نجکاری نہ ہونے دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیل مل کے دروازے ملازمین کے لیے ہم کھولیں گے۔ٹھٹھہ میں شرکا سے خطاب کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، ہم اسلام آباد پہنچیں گے لیکن کسی کو غیرقانونی حملے کی اجازت نہیں دیں گے،وزیراعظم ٹی وی پرآکر کہتا ہے کہ گھبرانا نہیں ہے مگر اب وزیراعظم کے گھبرانے کا وقت شروع ہوگیا ہے۔بلاول نے کہا کہ اس کٹھ پتلی سے بھی ہرایک ظلم اورزیادتی کاحساب لیں گے، جن کے پاس چھت اور روزگار تھا نااہل حکمرانوں نے وہ بھی چھین لیا، عوام سے پوچھتاہوں کہ تین سال گزرگئے کیا مہنگائی ختم ہوگئی ہے، کٹھ پتلی کہتاہے کہ عوام کو بتاوکہ مہنگائی نہیں ہوئی ہے۔سجاول میں شرکا سے خطاب میں بلاول نے کہا کہ ہمارے سامنے ناجائز، نااہل و نالائق وزیر اعظم ہے جس کو جیالے گھر بھیجنے کے لیے تیار ہیں، سجاول کے عوام کو بھی نیا پاکستان پسند نہیں آیا، عمران نے ایک کروڑ نوکری دینے کا وعدہ کیا لیکن ایک نوکری بھی سجاول کو نہیں ملی،50لاکھ میں سے ایک بھی گھر نہیں ملا، نااہل حکمرانوں نے تبدیلی کے نام پر تباہی مچا دی ہے،کٹھ پتلی کے دور میں غربت،بے روزگاری اور کرپشن میں تاریخی اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے فیصلہ کر لیا اب نااہل حکومت کو ایک دن برداشت نہیں کرسکتے، کراچی، ٹھٹھہ اورسجاول نے فیصلہ سنا دیا ہے ،ہر شہری کا مطالبہ گو سلیکیٹڈ گو کا ہے، ہم حکومت سے ہر ظلم کا حساب لیں گے، عمران خان کو خود مستعفی ہو جانا چاہیے ورنہ جمہوری طریقے سے اس غیرجمہوری شخص کو گھر بھیجیں گے۔بدین پہنچنے پر شرکا سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ہمیں یہاں کے عوام نے کبھی مایوس نہیں کیا، پیپلزپارٹی عوام کو ساتھ ملا کر کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجیں گے، ہم عوام کے حقوق اورجموریت اور عوامی حق حکمرانی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں، پیپلزپارٹی عوامی طاقت پر یقین رکھتی ہے کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہے، ایک بارپھر عوام کے پاس آیاہوں کہ عوام پریشان اور ملک میں معاشی بحران ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدین کے عوام نے ذوالفقارعلی بھٹو اور شہید بی بی کا ساتھ دیا اور کبھی پیپلزپارٹی کو مایوس نہیں کیا، جگہ جگہ عوام نے تاریخی تعداد میں لانگ مارچ کا استقبال کیا، جس سے حکومت بوکھلا گئی ہے۔ بلاول کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ نے صرف اے ٹی ایمز کی خدمت کی اورانہیں ترقی دی، اس حکومت کا وزیر خارجہ سندھ میں نکلا ہے جس کو عوام نے مسترد کر دیا، یہ سیاسی حکومت نہیں سیاسی یتیموں کی کٹھ پتلی حکومت ہے، ابھی بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے لیکن اس وقت جو کیا وہ صرف پیپلزپارٹی نے کیا ہے،وزیراعظم پوچھتے ہیں کہ ہم نے کیا کیا تو بتانا چاہتا ہوں پیپلزپارٹی3 نسلوں سے عوامی خدمت میں مصروف ہے۔پی پی چیئرمین نے کہا کہ یہ کسی سیاسی جماعت کی حکومت نہیں ہے، ہماری تحریک عدم اعتماد کی بات سے وزیراعظم نے گھبرانا شروع کردیا ہے۔