کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری سے ملکی میڈیا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے جمعہ کو بلاول ہاؤس میں ملاقات کی اور انہیں پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے سوشل و الیکٹرانک سمیت تمام میڈیا کو دبانے کیلیے پریوینشن آف الیکٹرک کرائمز ایکٹ (پیکا) جیسے کالے قانون اور اس جیسے دیگر قوانین جو شہریوں کی اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حق پر قدغن لگاتے ہیں کے متعلق اپنے تحفظات سے آگاہ کیا ہے۔ پی پی پی چیئرمین نے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ ان کی جماعت اپنے منشور کے مطابق آزادی صحافت کی ہر شکل اور مواد کی حمایت پر قائم رہے گی۔ انہوں نے اپنی پارٹی کی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ عدالتوں کے ساتھ ساتھ سیاسی، پارلیمانی اور سماجی سطح پر ہر فورم پر مذکورہ قوانین کو چیلنج کریں۔ چیئرمین بلاول زرداری نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو اپنی غیر متزلزل حمایت کے ساتھ ساتھ اپنی پارٹی کی جانب سے بھی پاکستانی عوام کے ناقابل تنسیخ بنیادی، آئینی اور جمہوری حقوق کے لیے کی جانے والی مشترکہ لڑائی میں مکمل یکجہتی کا یقین دلایا۔ وفد میں سی پی این ای، اے پی این ایس، اے ای ایم ای این ڈی، اور پی بی اے کے سینئر نمائندے شامل تھے۔ اجلاس میں سرمد علی، ناز آفرین سہگل، ڈاکٹر جبار خٹک، طاہر اے خان، شکیل مسعود، شہاب زبیری، اطہر قاضی، زاہد مظہر، اعجاز الحق، عامر محمود، حافظ طارق اور شہاب محمود نے شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان، شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی بھی موجود تھے۔