ملزم اعتراف کرچکا،توہین رسالت کیس کو ہلکا نہیں لیں گے،عدالت عظمیٰ

415

اسلام آباد (آن لائن)عدالت عظمیٰ نے توہین رسالت کے ملزم انور کینتھ کی سزا کے خلاف دائر اپیل پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔ جمعہ کو جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے معاملے پر سماعت کی۔ دوران سماعت ایڈووکیٹ آن ریکارڈ نے عدالت کو بتایا کہ ملزم انور کینتھ نے توہین رسالت کی ،ملزم اقبالِ جرم کر چکا ہے،ملزم نے اقوام متحدہ سمیت مختلف سربراہان مملکت کو توہین رسالت پر مبنی خطوط لکھے۔ اس دوران جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیے کہ ہم اس مقدمے کو اتنا ہلکا نہیں لیں گے،مقدمے کو تفصیل سے سنیں گے۔ جسٹس قاضی امین نے اس موقع پر ریمارکس دیے کہ اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی رائے لیں گے۔اس دوران ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب نے موقف اپنایا کہ توہین رسالت کے بعد ملزم نے قبول بھی کیا ہے۔ جسٹس سردار طارق مسعود نے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ آپ کس حیثیت سے عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔ عدالتی استفسار پر ایڈیشنل پرسیکیوٹر جنرل پنجاب نے موقف اپنایا کہ بطور ایک مسلمان عدالت کی معاونت کرنا چاہتا ہوں۔ جس پر جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیے کہ آپ کی معاونت کی ضرورت نہیں ہم یہاں سب مسلمان ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے مقدمے کی سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دی۔ واضح رہے کہ ملزم انور کینتھ کے خلاف 2001 ء میں تھانہ گوالمنڈی لاہور کے ایس ایچ او نصراللہ خان نیازی کو توہین رسالت پر مبنی ایک خط لکھا ،جس کی بنیاد پر ایس ایچ او نصراللہ خان نیازی کی مدعیت میں تھانہ گوالمنڈی میں ملزم انور کینتھ کیخلاف14ستمبر2001ء کو مقدمہ درج کیا گیا اور 25 ستمبر2001 ء کو پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا ، ملزم نے سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ ، مختلف ممالک کے سربراہان ، پاکستان میں مختلف ممالک کے سفارت خانوں، علما دین اور اخبارات کے مالکان کو توہین رسالت پر مبنی خطوط لکھے،ٹرائل کورٹ میں2 علما دین نے ملزم کے خلاف گواہی دی ، ٹرائل کورٹ میں ملزم نے اعتراف جرم کیا ،جس پر ملزم کو سزائے موت کے ساتھ 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی ، ہائیکورٹ نے بھی30 جون 2014 ء کو اپنے حکم میں ملزم کی سزا برقرار رکھی ، ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ملزم انور کینتھ نے عدالت عظمیٰ سے رجوع کر رکھا ہے۔