ضلع لاڑکانہ ، محکمہ صحت کے مختلف اسپتال پی پی ایچ آئی کے حوالے

392

لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) حکومت سندھ کے فیصلے کے مطابق ضلع لاڑکانہ میں محکمہ صحت کے مختلف اسپتالوں کو پی پی ایچ آئی کے حوالے کردیا گیا، لاڑکانہ میں پی پی ایچ آئی کے دفتر میں ایک تقریب میں ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ طارق منظور چانڈیو کی قیادت میں پی پی ایچ آئی میں نئے بھرتی ہونے والے میل، فی میل میڈیکل آفیسرز، اٹینڈنٹ، ٹیکنیشنز، ڈرائیورز، آیا اور دیگر کیٹیگری کے ملازمین میں پوسٹنگ آرڈرز تقسیم کیے گئے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر لاڑکانہ طارق منظور چانڈیو نے کہا کہ صحت کی سہولیات تک رسائی پوری دنیا میں ایک بڑا مسئلہ ہے، سندھ میں دوسرے صوبوں سے زیادہ صحت کی سہولیات ہیں اس کے لیے پی پی ایچ آئی کو بنیادی مراکز صحت کے بعد سیکنڈری ہیلتھ کیئر کی ذمے داری دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ کوئی ادارہ یا منصوبہ ایک دن میں نہیں بنتا، پی پی ایچ آئی کا مقصد صحت کے شعبے کو اپنی فعالیت کے ساتھ بہتر بنانا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ کی ضلعی انتظامیہ اور سیاسی قیادت پی پی ایچ آئی کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے تاکہ مریضوں کو صحت کی مزید سہولیات میسر آ سکیں۔اس سلسلے میں پی پی ایچ آئی کو مکمل تعاون حاصل ہے، مشینری اور ادویات فراہم کی گئیں ہیں، نوجوانوں کو میرٹ پر ملازمت دی گئی، اب عام لوگوں کی طرف سے بروقت علاج نہ ملنے کے شکایات ختم ہونے چاہیے یہ پی پی ایچ آئی کی ذمے داری ہے کہ وہ لوگوں کو صحت کی بنیادی سہولیات فراہم کرے، او پی ڈیز کو مستقل بنیادوں پر چلنے دیا جائے، ساتھ ہی ڈاکٹر اور دیگر عملہ وقت پر اسپتالوں میں پہنچے تا کہ عام لوگ کو شکایت نہ ہو کہ ان کا علاج نہیں ہو رہا۔اس موقع پر پی پی پی رہنما اعجاز لغاری نے کہا کہ پی پی ایچ آئی نے پہلے ہی اچھا کام کیا ہے اور سندھ حکومت نے اسپتالوں کی ذمے داری ان کے حوالے کی ہے اور امید ہے کہ پہلے جیسا بہتر کام کریں گے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ دیہی مراکز میں خواتین کی ڈلیوری کا آپریشن جلد شروع کیا جائے تاکہ شہر کے سپتالوں پر بوجھ کم کیا جا سکے، لیباریٹریز اور اسٹورز فنکشنل کیے جائے، اس سلسلے میں ہم پی پی ایچ آئی کے ساتھ مکمل تعاون کریں گے، پی پی ایچ آئی کے ڈاکٹر احمد شاہ نے اسپتالوں کی کارگردگی کے بارے میں بریفنگ دی جبکہ اس موقع پر ادارے کے ریجنل ڈائریکٹر عمر بشیر باجوہ، ڈی ایچ اور ڈاکٹر محمد اکبر، ڈاکٹر رستم علی بھٹو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔