پی ایس ایل ، غیر معیاری کھانے کھا کر سیکورٹی اہلکار اسپتال پہنچ گئے

376
عارضی اسپتال میں سیکورٹی اہلکار اپنا علاج کراتے ہوئے، دوسری طرف میڈیکل ٹیم کاڈاکٹر آسیہ نورکے ساتھ گروپ فوٹو

لاہور (سید وزیر علی قادری) پاکستان سپر لیگ کے 7 ویں ایڈیشن کے دوسرے مرحلے میں 30 واں اور آخری میچ لاہور قلندر اور پشاور زلمی کے درمیان قزافی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلا گیا۔ اس موقع پر نمائندہ جسارت نے پنجاب اسپورٹس بورڈ کے ہاکی اسٹیڈیم میں قائم عارضی اسپتال میں فوکل پرسن ڈآکٹر آسیہ نور سے گفتگو کی جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہاں روزانہ 25-30 مریض آتے ہیں۔ زیادہ تعداد سیکورٹی پر مامور اہلکاروں کی ہے جو لمبی ڈیوٹی اور ناقص غذا کے باعث بخار۔ معدے میں تکلیف کا شکار ہوکر دوائی لیتے ہیں۔پوچھے گئے سوال کہ کل کتنا عملہ اپ کے ساتھ ہے ان کا کہنا تھا کہ میرے علاؤہ 2 ڈاکٹرز، 2 نرس، ایک وارڈ بوائے اور ایک کلینر شامل ہے۔ طبی آلات میں ڈرپس، آی سی جی، کرش کوٹ شامل ہیں۔ ایمرجنسی میں صرف ایک مرد کو ریسکیو کے زریعے 1122 موبائل ایمبولینس میں کارڈیو اسپتال بھیجا گیا جس نے سینے میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔ نیز ریسکیو کی 2 اور جناح اسپتال کی ایک موبائل ایمبولینس اسٹاف کے ساتھ الرٹ رہتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا اسپتال پاکستان کرکٹ بورڈ کی درخواست پر پہلی مرتبہ پاکستان سپر لیگ کے رواں ایڈیشن میں خدمات پیش کررہا ہے اور ہمیں کسی قسم کی کوئی شکایت نہیں۔ نمائندہ جسارت کے استفسار پر انہوں نے آنے والے مریضوں کی بابت تفصیلات سے آگاہ کیا کہ 25 بیڈ عارض اسپتال میں جو شائقینِ ہیں ان کی تعدادِ اس لیے کم ہے کہ وہ پی سی بی کی ایک اور سہولت جو انکلوژرز کے پاس ہے وہاں سے طبی سہولیات حاصل کرلیتے ہیں۔ دوران گفتگو ایک مریضہ جن کا تعلق سیکیورٹی سے تھا باوجودِ انجیکشن اور میڈیسن کے شدید تکلیف میں مبتلاء تھیں جن کے پھٹوں اور موروں میں کھچائو بڑھتا جارہا تھا۔ اسی طرح چند اور اس وقت موجود مریضوں سے گفتگو میں انہوں نے شکایت کی کہ ایک ہفتے سے زیادہ دن ہوگئے ناقص بریانی کھا کھا کر اور بدہضمی سے جان نہیں چھٹ رہی۔ ہم چاہتے ہیں کہ اگر بازار سے ہی کھانا ہے تو دال روٹی دے دیں۔ اس کے علاؤہ شدید سردی کے موسم میں 14،14گھنٹے کھلے آسماں تلے ڈیوٹی دے دے کر نزلہ زکام بدن میں درد اور بخارنے پورے جسم کو جکڑ لیا ہے۔ محض انجکشن اور ڈرپس سے کب تک کام چلے گا۔ ان کو خدشہ ہے کہ کہیں کووڈ ٹیسٹ کرانا پڑ گیا تو مثبت رپورٹ نہ آجائے۔ کہ اچھی بھلی ملازمت سے بھی جاتیں۔ ڈاکٹر آسیہ نے بتایا دی ڈی او گلبرگ لاہور اور پی سی بی ایڈمن حکام مستقل رابطے میں رہتے ہیں۔ عارضی اسپتال کے اوقات کار سہ پہر 4 بجے سے میچ کے اختتام تک رہتا ہے اور جس روز 2 میچ ہوئے اس کا آغاز ایک بجے دوپہر سے رہا۔ آخر میں انہوں نے بتایا کہ عارضی اسپتال پی ایس ایل فائنل 27 فروری اتوار تک قائم رہے گا اور قوی امید ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے دوسرے میچ میں جو 21-25 مارچ قذافی کرکٹ اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا جناح اسپتال ہی طبی سہولیات فراہم کرنے کی زمہ داری نبھانے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام سہولیات مریضوں کو دوائی سمیت مفت فراہم کی جارہی ہیں۔