نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کے ایک ماہر امور برائے میانمر کا کہنا ہے کہ چین اور روس میانمر کو ہتھیار دے رہے ہیں۔ میانمار کے حوالے سے اقوام متحدہ کے خصوصی رپورٹر اور سابق امریکی رکن کانگریس تھامس اینڈریوز نے بتایا کہ دونوں ممالک گزشتہ برس فوجی بغاوت کے بعد سے میانمر کی عوامی حکومت کے خلاف طیارے اور عسکری گاڑیاں فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فوجی بغاوت کے بعد سے شہریوں کے خلاف ہونے والے جرائم ، قتل عام اور زیادتیوں کے شواہد موجودہونے کے باوجود اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن روس اور چین نے میانمر کی فوجی جنتا کو فوجی طیارے اور بکتر بندگاڑیاں فراہم کی ہیں۔ اینڈریوز نے میانمار کی فوجی جنتا کو ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک میں سربیا کا بھی نام لیا۔ اینڈریوز نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے میانمر کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی لگانے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ میانمر کو منتقل کیے جانے والے ہتھیاروں کا استعمال شہریوں کو قتل کرنے کے لیے نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے سلامتی کونسل سے کہا کہ تیل، گیس اور زرمبادلہ کے ذخائر تک فوج کی رسائی کو منقطع کر دیا جائے۔ انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ میانمر سے بانس اور قیمتی پتھر نہ خریدے۔