مردم شماری کیلیے شناختی کارڈ کی شرط نہیں ہوگی ، اسد عمر

202

اسلام آباد (صباح نیوز/ آئی این پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ مردم شماری کے لیے کرفیو لگانے کا کوئی ارادہ نہیں ‘ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینا ہوگا‘ مردم شماری میں فوج کا کام سیکورٹی کا ہو گا ، مردم شماری کے لیے قومی شناختی کارڈکی شرط نہیں ہوگی‘یہ شناختی کارڈ کی بنیاد پر نہیں ہو گی، اپوزیشن جتنی تاریخیں دے چکی اتنی تو سول کورٹ نہیں دیتی۔ اسلام آباد میں شماریات بیورو میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ مردم شماری کے لیے کرفیو لگانے کا کوئی ارادہ نہیں‘کرفیو اس صورت میں لگایا جاتا ہے جب مردم شماری ایک ہی دن ہو‘ نیشنل کوآرڈی نیشن سینٹر صوبوں کے ساتھ منسلک ہوگا‘ ادارہ شماریات تمام معلومات میڈیا سے شیئر کرے‘ 10 ارب روپے سے ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر خریدے جا رہے ہیں‘ رواں سال جاری اخراجات کے لیے5 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مئی اور جون میں پائلٹ ٹیسٹ ہو گا ‘ آئی ٹی کے تمام ادارے اس مردم شماری کے عمل میں شامل ہیں‘ اس عمل میں ہیکنگ کا کوئی خطرہ نہیں‘مردم شماری کا98 فیصد عمل ڈیجیٹلائزڈ ہوگا۔ اسد عمر نے کہا کہ اپوزیشن جتنی تاریخیں دے چکی ہے اتنی تو سول کورٹ نہیں دیتی۔ علاوہ ازیںچیف شماریات ڈاکٹر نعیم ظفر نے کہا ہے کہ پہلی دفعہ پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری ہو رہی ہے۔ منگل کو این تھری سینٹر سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے چیف شماریات نے بتایا کہ جہاں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں وہاں پیپر کے ذریعے ڈیٹا اکٹھا کیا جا ئے گا‘ پورے پاکستان میں 614 مردم شماری سپورٹ سینٹر بنائے گئے ہیں‘ 250 گھرانوں کا ایک بلاک ہوگا اور ہر بلاک کا رزلٹ الگ سے آئے گا‘ ایک لاکھ 20 ہزار ٹیبلیٹس کی خریداری کی جائے گی، اگست میں پہلے مرحلے میں مردم شماری کی جائے گی‘ پہلی بار مردم شماری کے ساتھ اکنامک شماری کا فریم بن جائے گا‘مردم شماری کے سوال نامے میں 5 زبانوں کا آپشن دیا گیا ہے۔